Book Name:Ameer e Ahle Sunnat Ke Ulama Se Mohabbat
سے روایت ہے، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: بےشک اللہ پاک کے کچھ بندے ہیں، وہ نبی بھی نہیں ہیں، شہید بھی نہیں ہیں( لیکن اُن کی شان ایسی ہے کہ) روزِ قیامت اُن کے مقام و مرتبے کو انبیائے کرام علیہم السَّلام اور شہید بھی فخرکی نگاہ سے دیکھیں گے۔ عرض کی گئی: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! وہ کون ہیں؟ فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں، جن کی آپس میں کوئی رشتے داری(Relationship) بھی نہیں ہے، آپس میں کوئی مال کا لَیْن دَین بھی نہیں ہے، یہ صِرْف و صِرْف آپس میں اللہ پاک کی رضا کی خاطِر مَحبّت کرنے والے ہیں۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! جو صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا کی خاطِر آپس میں مَحبّت کرنے والے ہیں، ان کی کیا شان ہے؟ مزید سنیے!پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اُن کے چہرے نُور سے جگمگا رہے ہوں گے، اُن پر نُور چھایا ہوا ہو گا اور وہ اس وقت بےخوف ہوں گے، جب لوگ خوف زدہ ہوں گے اور وہ اس وقت بےغم ہوں گے، جب لوگ غمگین ہوں گے۔([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے مَدَنی پھول
امیر اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ علمائے کرام کی مَحبّت اور عزّت افزائی کرنے کی ترغیب کے مدنی پھول دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں: *میں علمائے کرام کی تسبیح پڑھتا رہوں گا، کسی کو اچھا لگے یا نہ لگے *میری وصیت ونصیحت ہے کہ علمائے دین کا دامن نہ چھوڑنا، ورنہ