Tilawat e Quran Aur Musalman

Book Name:Tilawat e Quran Aur Musalman

رات اپنے گھوڑے باندھنے کی جگہ میں قرآنِ پاک کی تلاوت کررہا تھا کہ میرا گھوڑا  اُچھلنے لگا ۔جب میں باہر آیاتو میں نے اپنے سر پر ایک چھتری کو سایہ کئے ہوئےدیکھا جس میں چراغ رو شن تھے،پھر وہ فَضا میں بُلند ہوتی گئی یہاں تک کہ میری نظروں سے غائب ہوگئی،اس وَقْت( میرا بیٹا )یَحْیٰ گھوڑے کےقریب تھا، مجھے خوف محسوس ہوا کہ کہیں گھوڑا اسے کچل نہ ڈالے۔یہ سُن کر پیارےآقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:یہ فرشتے تھے جو تمہاری قِراءت سُننے آئے تھے ،اگرتم تلاوت کرتے رہتے توصبح لوگ انہیں دیکھتے اور ان میں سےکوئی پوشیدہ نہ رہتا۔(مسلم،کتاب صلاۃ المسافرین،باب نزول السکینۃ…الخ،رقم : ۷۹۶،ص ۳۱۱ ملتقطاً)

صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

تلاوت کی فضیلت

اے عاشقانِ صحابہ و اَہلِ بَىْت!بیان کردہ حکایت سے معلوم ہوا!جس مقام پر قرآنِ کریم کی تلاوت کی جاتی ہے تو وہاں رَحمَت کے فرشتے تشریف لاتے ہیں،اس جگہ پر اللہ پاک کی رَحمتوں کی برسات ہوتی ہے،تلاوتِ قرآن  کی بَرَکت سے آس پاس رہنے والی مخلوق کو قُدرت کے نَظارے بھی دِکھائی دیتے ہیں،جیسا کہ آپ نے سُنا کہ ایک صحابی  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  تلاوت کرتے رہے اور ان کا گھوڑا فرشتوں کا نَظارہ کرتا رہا اور اُن صحابی  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نےبھی ایک روشن چراغ کی صورت  میں فرشتوں کو ملاحظہ فرمایا۔یادرکھئے!قرآنِ کریم اللہ پاک کابہت ہی  مبارَک کلام ہے،اس کا پڑھنا،پڑھانا،سُننا، سُنانا سب ثواب  کے کام ہیں،نہ صرف اس کی تلاوت کرنا ثواب کا کام ہے بلکہ اس کی زیارت کرنا بھی عبادت ہے،