Book Name:Tilawat e Quran Aur Musalman
عبادت وریاضت دیکھ کرقبول اسلام
امیرُالمؤمنین حضرت ابو بکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نےابتدائےاسلام میں اپنے گھر کے صحن میں ایک مسجدبنائی تھی، جہاں آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قرآنِ پاک کی تلاوت کرتے اور نماز پڑھا کرتےتھے، لوگ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے اس ایمان افروز منظر کو دیکھ کر آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے آس پاس جمع ہوجاتے، آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا تلاوتِ قرآن کرنا،عبادت و ریاضت اور خوفِ خدا میں رونا لوگوں کو بہت مُتَأَثِّر کرتا تھا،آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے اس عمل کے سبب کئی لوگ دائرہ اسلام میں داخل ہوئے۔(الریاض النضرۃ ، ۱/۹۲)
صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کا اندازِ تلاوت
حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: حضرت عُثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک رات میں ختمِ قرآن فرماتے۔حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام چند منٹ میں زبور ختم کرلیتےتھے۔(مرآۃالمناجیح ،۳/۲۷۰)حضرت علیُّ المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ گھوڑےپر سُوار ہوتے وَقْت ایک پاؤں رِکاب میں رکھتے اور قرآنِ مجید شروع کرتے اور دوسرا پاؤں رِکاب میں رکھ کر گھوڑے کی زِین پر بیٹھنے تک ایک قرآنِ کریم ختم کرلیا کرتے تھے۔
(شواہد النبوۃ،رکن سادس دربیان شواھد ودلایلی...الخ ، ص۲۱۲)
واہ کیا بات ہے عاشِقِ قرآن کی
حضرت ثابِت بُنانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ روزانہ ایک بار ختمِ قرآنِ پاک فرماتے تھے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ ہمیشہ دن کو روزہ رکھتے اورساری رات عبادت فرماتے،جس مسجِد سے گزر تے