Makkah Sharif Ke Fazail

Book Name:Makkah Sharif Ke Fazail

پہاڑ سے حامِلہ اُونٹنی نکالی گئی۔ جب اِن بدبختوں نے معجزات دیکھ کر بھی کلمہ نہ پڑھا، اُونٹنی کو شہید کر دیا تو اُن پر عذاب اُترا، ایک شدید چنگھاڑ کی آواز آئی، جس سے یہ سب کے سب فنا ہو گئے۔ حدیثِ پاک میں ہے (میں خلاصۃً عرض کر رہا ہوں): اِس عذاب نے ساری کی ساری قومِ ثمود کو صفحۂ ہستی سے مِٹا دیا۔ سب ہلاک ہو گئےمگر ایک شخص بچ گیا۔ صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  نے بڑی حیرانی سے پُوچھا : یارسولَ اللہ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! وہ کون تھا؟ فرمایا: اُس کا نام اَبُو رَغال تھا۔ وہ اس وقت مکّہ پاک میں تھا، اسی وجہ سے اُس پر عذاب نہیں آیا لیکن جب وہ مکّہ شریف سے باہَر نکلا، عذاب نے اسے گھیر لیا اور وہ بھی ہلاک ہو گیا۔

ایک بار پیارے آقا  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  طائِف کی طرف جا رہے تھے، راستے میں ایک قبر کی طرف اشارہ کر کے فرمایا: یہ اَبُورَغال کی قبر ہے۔ یہاں اس پر عذاب اُترا تھا، لہٰذا یہیں دفن کر دیا گیا۔ اِس کے ساتھ ایک سونے کی چھڑی بھی رکھی گئی تھی۔ صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  نے اس قبر کو کھود کر دیکھا تو وہاں سونے کی چھڑی موجود تھی۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! یہ مکّہ شریف کی فضیلت ہے۔ محبوبِ کریم  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  تمام جہانوں کے لیے رحمت ہیں، آپ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی برکت سے تمام جہانوں کو امن نصیب ہو گیا، اسی شان کا فیضان مکّہ شریف کو نصیب ہوا تو مکّہ پاک بھی مقامِ اَمن بن گیا۔

آگ نے بالکل اَثَر نہ کیا

قاضِی عیاض  رحمۃُ اللہِ علیہ  شِفَا شریف میں لکھتے ہیں:ایک مرتبہ حضرت سَعْدُون خَوْلانی  رحمۃُ اللہِ علیہ کے پاس کچھ لوگ آئے اور بتایا کہ فُلاں قبیلے نے ایک شخص کو قتل کیا، پھر اِس


 

 



[1]...معجم اوسط، جلد:2، صفحہ:136، حدیث:2788مفصلاً۔