Makkah Sharif Ke Fazail

Book Name:Makkah Sharif Ke Fazail

کا کنواں ہے اور بہت ساری برکتیں ہیں، بہت ساری نعمتیں ہیں، بہت ساری فضیلتیں ہیں؟ مگر اللہ پاک نے اس شہرِ کریم کی قَسَم کیوں اِرشاد فرمائی...؟ اللہ پاک فرماتا ہے:

وَ اَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۲) (پارہ:30،البلد:2)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:جبکہ تم اِس شہر میں تشریف فرما ہو۔

یعنی اے محبوبِ کریم  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! مکّہ پاک میں فضیلت کی چیزیں بہت ہیں مگر مجھے اِس شہرِ پاک کی سب سے زیادہ جو چیز پسند ہے، وہ یہ ہے کہ اِس شہرِ پاک کی مٹّی نے آپ کے مبارَک قدموں کو بَوسے دئیے ہیں، یہی وہ حوالہ ہے، جس کے سبب مکّہ شریف کی عزّت اتنی بڑھ گئی کہ میں رَبُّ الْعَالَمِیْن ہو کر اس شہرِ عظیم کی قَسَم ارشاد فرما رہا ہوں۔

کھائی قرآں نے خاکِ گُزَر کی قسم                                                اُس کفِ پا کی حُرْمَت پہ لاکھوں سلام([1])

 وضاحت:جن راہوں سے حضور نبئ کریم  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا گزر ہوا قرآن پاک نے اُن راہوں کی مٹی کی بھی قَسَم کھائی ہے، ایسے مبارَک پاؤں کے تلوں کی عزّت و وَجَاہت پر لاکھوں سلام ہوں۔

تیرے شہر و کلام و بَقا کی قَسَم

عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: اللہ پاک نے کسی رَسُول  علیہ السَّلام  کی رِسالت کی بھی قَسَم اِرشاد نہیں فرمائی مگر محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی شان ایسی ہے کہ اللہ پاک نے آپ ہی کی نہیں([2]) بلکہ *آپ کی رسالت کی *آپ کے زمانے کی *آپ کی زبانِ پاک سے نکلے ہوئے الفاظ کی *یہاں تک کہ آپ کے شہر پاک کی بھی


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:305۔

[2]...مدارجُ النّبوۃ، باب سوم  دربیان فضل و شرافت، جز:1، صفحہ:65۔