Shehr e Mohabbat

Book Name:Shehr e Mohabbat

فرمایا اور محبوب کے قیام کیلئے ہمیشہ اعلیٰ ترین جگہ کا انتخاب کیا جاتا ہے *پِھر مدینے کی یہ عظمت ہے کہ اللہ پاک نے پچھلی آسمانی کتابوں میں بھی اس کا ذِکْر خیر فرمایا *اور آخری کتاب قرآنِ کریم میں بھی ایسا بےمثال ذِکْر فرمایا، کہیں اسے اَرْضُ اللہ کہا، کہیں اسے دارُ الہِجْرَت فرمایا، کہیں دَارُ الْاِیمَان فرمایا اور بتا دیا کہ جس طرح اللہ پاک کو آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے بےمثال محبّت ہے، یونہی اللہ پاک آپ کے شہرِ پاک سے بھی باکمال محبّت فرماتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

فرشتوں کی مدینے سے محبّت

پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! مدینہ مُنَوَّرہ اللہ پاک کا محبُوب شہر ہے، اس کے ساتھ ساتھ فرشتے بھی مدینے سے محبّت کرتے ہیں۔ بڑی مشہور روایت ہے، حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں: جب فجر طُلوع ہوتی ہے تو 70 ہزار فرشتے مدینۂ مُنَوَّرہ حاضِر ہوتے ہیں، روضۂ مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو اپنے پَروں سے ڈھانپ لیتے ہیں اور (کرتے کیا ہیں؟فرمایا): یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیْ،  اپنے آقا و مولیٰ، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی خدمت میں درودوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں۔

حضرت کَعْبُ الْاَحْبَار  رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: شام تک یہ فرشتے یہیں حاضِر رہتے ہیں، جب شام ہوتی ہے تو یہ فرشتے چلے جاتے ہیں، ان کی جگہ مزید 70 ہزار حاضِر ہوتے ہیں، اب شام سے صبح تک یہ 70 ہزار فرشتے روضۂ پاک کو اپنے پَروں سے ڈھانپے رکھتے ہیں اور