Book Name:Shehr e Mohabbat
درودوں کے نذرانے پیش کرتے رہتے ہیں۔ یہ سلسلہ قیامت تک یونہی چلتا رہے گا۔([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
جبریل عَلَیْہ ِالسَّلام کا محبوب شہر
امامِ عشق و محبت، اعلیٰ حضرت شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نِرالے انداز میں شانِ مدینہ بیان کی، آپ لکھتے ہیں:
چمنِ طیبہ ہے وہ باغ کہ مُرغِ سِدْرہ برسوں چہکے ہیں جہاں بلبل شیدا ہو کر([2])
یعنی مدینہ پاک وہ چمن، وہ باغ ہے کہ جہاں حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام سالہا سال ایسے حاضِر ہوتے رہے جیسے بلبل عشق میں پھول کے پاس جاتی اور چہچہاتی ہے۔
منقول ہے کہ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام 23 سال میں 24 ہزار مرتبہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے ہیں،([3]) ان میں سے 10 سال مدینہ مُنَوَّرہ کی حاضِری کے ہیں۔
یعنی اگر اَوْسط نکالیں تو روزانہ کم و بیش 3 مرتبہ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام کی حاضِری ہوئی، تب 23 سال میں 24 ہزار حاضریاں بنتی ہیں مگر بعض دفعہ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام 3 سے کم مرتبہ حاضِر ہوتے، کبھی ناغہ ہوتا اور کبھی 3 سے زیادہ بار حاضِری ہوا کرتی تھی۔
سُبْحٰنَ اللہ! اے عاشقانِ رسول! یہ ہے ہمارا مدینہ مُنَوَّرہ...!! جہاں فرشتوں کی حاضِری ہوتی ہے، جہاں فرشتوں کے سردار حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام بار بار حاضِر ہوتے رہے ہیں تَو