Shehr e Mohabbat

Book Name:Shehr e Mohabbat

اس دُعا کے بعد اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کیلئے مدینۂ پاک کا انتخاب فرمایا، اس سے معلوم ہوا کہ مدینۂ پاک اللہ پاک کے ہاں مَحْبُوب ترین مقام ہے۔

تَورَات شریف میں ذِکْرِ مدینہ

حضرت کَعبُ الْاَحْبار  رَضِیَ اللہُ عنہ  جو تَورَات شریف کے بھی عالِم تھے، قرآنِ مجید کے بھی عالِم تھے، آپ فرماتے ہیں: تَورَات شریف (جو حضرت موسیٰ  عَلَیْہ ِالسَّلام  پر نازِل ہوئی، اس) میں اللہ پاک نے مدینہ طَیبہ کو یُوں مخاطَب فرمایا: یَا طَیْبَۃُ! یَا طَابَۃُ! یَا مَسْکِیْنَۃُ! لَا تَقبُلِیْ الْکُنُوْزَ اِرْفَعِیْ اَجَاجِیْرَکَ عَلیٰ اَجَاجِیْرِ الْقُرٰی اے طیبہ! اے طَابہ...!! (یعنی اے پاک زمین!)، اے مَسکِینہ (یعنی سکون و قرار والی زمین)! تُو خزانے قبول نہ کرنا...!! تُو اپنی شان و شوکت کو دوسرے شہروں کی شان سے بلند رکھنا...!! ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیا شان ہے مدینہ طیبہ کی...!! غورفرمائیے! اللہ کریم نے مدینہ طیبہ کو مُخَاطَب کرنا تھا، اس کیلئے تو صِرْف ایک بار یَا طَیْبہ! کہنا بھی کافی تھا، اللہ پاک ہے، رَبُّ الْعَالَمِین ہے، وہ ایک بار بھی کسی کو یُوں مخاطَب فرمائے، اس کی عظمتوں کو چار نہیں 12 چاند لگ جائیں مگر قربان جائیے! یہ مدینہ ہے، یہ محبوب کا شہر ہے، جس طرح رَبِّ رحمٰن کو اپنے محبوب سے بےمثال محبّت ہے، یُونہی محبوب کا شہر بھی محبوب ہے، اسی لئے جب مدینہ مُنَوَّرہ کی پاک سرزمین کو مُخاطَب کرنا تھا تو صِرْف ایک بار نہ پُکارا بلکہ نام بدل بدل کر فرمایا: یَا طَیْبہ! یَا طَابَہ! یَا مَسْکِینَہ!

سُبْحٰنَ اللہ! جب ہمارا رَبِّ رحمٰن مدینہ طَیبہ کا ذِکْر یُوں پیار سے فرماتا ہے تو پِھر


 

 



[1]...فتح الباری لابن حجر، کتاب فضائل المدینہ، باب المدینہ طابۃ، زیرِ حدیث:1872، جلد:4، صفحہ:115۔