Book Name:Shehr e Mohabbat
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! مدینہ مُنَوَّرہ کے فضائل بےشُمار ہیں، انہی میں ایک فضیلت یہ بھی ہے کہ مدینہ مُنَوَّرہ شہرِ محبّت ہے۔ اس پاک شہر کے 100 سے زیادہ نام ہیں، ان میں سے 3نام یہ ہیں: (1):مَحْبُوبَہ (2):مُحَبَّہ(3):مُحَبَّبَہ۔ان تینوں نام کے معانی تقریباً ملتے جلتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ مدینہ محبوب شہر ہے، پیارا شہر ہے، یہ عظیمُ الشان شہر شہرِ محبّت ہے۔
الحمد للہ! مدینہ پاک وہ مُقَدَّس شہر ہے، جس سے اللہ پاک بھی محبّت فرماتا ہے، اس کے رسول بھی محبّت فرماتے ہیں، بالخصوص آخری نبی، مُحَمَّد ِعربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تو بہت ہی محبّت فرماتے ہیں، اللہ پاک کے فرشتے بھی مدینے سے محبّت فرماتے ہیں اور اللہ پاک کے فضل سے، اس کی عطا سے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہ م سے لے کر آج تک عُشَّاقانِ رسول مدینے سے محبّت بھی کرتے ہیں، اِس کی یادوں میں تڑپتے بھی ہیں، مدینے کی حاضِری کیلئے ترستے بھی ہیں اور دَم دَم ذِکْرِ مدینہ کر کے رُوح کو سکون بھی دیتے ہیں۔
امام حاکِم نیشاپوری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے روایَت کیا کہ جب مَدَنی آقا، مکی داتا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ہجرت کا اِرادہ فرمایا تو اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا کی: اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ اِنْ اَخْرَجْتَنِیْ مِنْ اَحَبِّ الْبِلَادِ اِلَیَّ فَاَسْکِنِّیْ فِی اَحَبِّ الْبِلَادِ اِلَیْکَ یعنی الٰہی!تُو نے مجھے میرے مَحْبُوب ترین شہر (یعنی مکّے) سے ہجرت کا حکم دِیا ہے، اب میرا قِیَام ایسی جگہ فرما جو تیرے ہاں محبوب ترین ہو۔([1])