Book Name:Madiny Hazri Ka Shoq
معلوم ہوا؛ بارگاہِ رسالت میں حاضری کی تڑپ، باربار اس پاک بارگاہ میں حاضِر ہوتے رہنا حضرت جبریلِ امین علیہ السَّلام کی سُنّت ہے۔ اللہ پاک ہمیں بھی یہ تڑپ نصیب کرے۔
مدینہ شریف کی حاضِری قریب بہ واجِب ہے
فرمانِ اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کا خلاصہ ہے: سرورِ عالم، نُورِ مُجَسَّم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کےروضۂ پُر نُور پر حاضری اور وہاں کی خاک کو بَوسہ دینے کی سَعادت سب مُسْتَحَبَّات سے اَعْظم اور اہم بلکہ قریب بہ واجِب ہے ۔([1])
جذبُ القلوب میں شیخِ محقق عَلَّامہ عبدُالحق محدِّث دہلوی رحمۃُ اللہِ علیہ نقل کرتے ہیں: جب کوئی مسلمان زیارت کی نیت سے مدینۂ مُنَوَّرَہ آتا ہے تو فرشتے رحمت کے تحفوں سے اُس کا اِستقبال کرتے ہیں۔([2])
لاکھوں قُدسی ہیں کام خدمت پر لاکھوں گِردِ مزار پِھرتے ہیں([3])
وضاحت:یعنی محبوبِ کریم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدمت کے لیے لاکھوں فرشتے حاضِر رہتے ہیں اور لاکھوں فرشتے آپ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے روضۂ پُر نُور کے گِرد چکر لگاتے رہتے ہیں۔
(2):بخدا خُدا کایہی ہے دَر...!!
پیارے اسلامی بھائیو! ایک سُوال ہے، ہم نے حضرت ضَمُرہ رَضِیَ اللہُ عنہ کا واقعہ سُنا،