Book Name:Madiny Hazri Ka Shoq
(2):کیا ہی ذَوْق اَفْزا شَفاعت ہے
دوسری بات یہ کہ روزِ قیامت شفاعت کئی لوگ کریں گے *شَفاعتِ کبریٰ ہمارے آقا و مولا، مکی مَدَنی مُصطفٰے صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا خَاصہ ہے۔([1]) یعنی ابتداً شفاعت کا دروازہ حضورِ اَکْرم ، نُورِ مُجَسَّم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہی کھولیں گے*اِس کے بعد دیگر اَنبیائے کِرام علیہم السَّلام بھی شفاعت کریں گے*فِرشتے بھی شفاعت کریں گے* علما بھی شفاعت کریں گے * شُہَدا بھی شفاعت کریں گے *حاجی بھی شفاعت کریں گے *باعمل حافِظ بھی شفاعت کریں گے۔([2]) لیکن رَوضۂ پاک پر حاضِری دینے والے کے لیے اِرشاد ہوا: وَجَبَتْ لَہٗ شَفَاعَتِیْ یعنی اُس کے لیے خاص طَور پر میری شفاعت واجِب ہو گئی۔
پتا چلا؛ رَوضۂ پاک پر حاضِری دینے والے کی شفاعت علما نہیں کریں گے،فِرشتے نہیں کریں گے، شُہَدا نہیں کریں گے، حاجی یا حافِظ نہیں کریں گےبلکہ اُس کی شَفاعت خُود تاجدارِ انبیا، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم فرمائیں گے۔ ([3])
سُبْحٰنَ اللہ!یہ بھی بڑی سَعادت ہے کہ حضورِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم خود شفاعت فرمائیں کیونکہ شفاعتِ مُصطفےٰ کا اَنداز ہی نِرالا ہو گا،اُس کا لُطْف ہی نرالا ہوگا، اُس کا ذوق ہی نرالا ہوگا، امامِ اہلسنَّت رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:
کیا ہی ذَوْق اَفْزا شَفاعت ہے تمہاری واہ واہ
قرض لیتی ہے گُنہ پرہیز گاری واہ واہ([4])