Madiny Hazri Ka Shoq

Book Name:Madiny Hazri Ka Shoq

نے پاسپورٹ بنوا لیا۔ اللہ پاک کا فضل ایسا ہوا کہ جس دِن پاسپورٹ بن کر آیا، اُس سے چند ہی دِن کے بعد مدینے حاضِری کے اَسْباب بن گئے۔

یہ صِرْف ایک واقعہ میں نے عرض کیا۔ ایسے سینکڑوں واقعات ہیں۔ اِدھر تیاری باندھی اُدھر اسباب بن گئے۔ لہٰذا ہم دِل میں شوقِ مدینہ بڑھائیں، جو ہمارے اِختیار میں ہے، وہ ہم کر لیں، اِس کے بعد مَحْبوب  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  جانیں، جو اُن کی رضا ہو، ہم اُسی پر خوش ہیں۔

آنے دو یا ڈبو دو، اَب تو تمہاری جانِب

کشتی       تمہیں          پہ          چھوڑی            لنگر           اُٹھا            دیے           ہیں([1])

 وضاحت: بحری جہاز کو روکنے کے لیے بڑے بڑے لوہَے کے ٹکڑے ہوتے ہیں، جنہیں سَنْگل کے ساتھ باندھ کر سمندر میں ڈال دیا جاتا ہے۔ انہیں لنگر کہتے ہیں۔ جب جہاز نے چلنا ہو تو ان لنگروں کو اُٹھا دیا جاتا ہے۔ اعلیٰ حضرت  رحمۃُ اللہِ علیہ  عرض کر رہے ہیں: یارسولَ اللہ  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! ہمارا کام لنگر اُٹھانا تھا، وہ ہم نے اُٹھا دئیے! اب آپ کی مرضِی ہے، کشتی مدینے پہنچ جانے دیجئے یا راستے ہی میں ڈُوب جائے، ہمارے اِختیار میں جو تھا، وہ ہم کر چکے ہیں۔

عاشقِ رسول کا سَفَرِ مدینہ

ایک عظیم عاشِقِ رسول کا واقعہ سنیئے! اعلیٰ حضرت، امامِ عشق و محبّت  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے والِدِ محترم مولانا نقی علی خان  رحمۃُ اللہِ علیہ  جو بہت بڑے عالِم، فاضِل، مفتی اور عظیم عاشِقِ رسول تھے۔ ایک مرتبہ شَوَّال کا مہینا تھا۔ آپ شدید بیمار ہو گئے۔ جسم کی ظاہِری طاقت


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:102۔