صبح کا آغاز (مدنی حلقہ)

حضور سیّدِ عالَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حضرتِ سیّدنا ابو ذَر غِفاری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے فرمایا: اے ابوذَر! تمہارا صبح کے وقت کتابُ اللہ کی ایک آیت سیکھنے کے لئے چلنا تمہارے لئے سو رکعتیں پڑھنے سے بہتر ہے اور تمہارا صبح کے وقت علم کا ایک باب سیکھنے کے لئے جانا خواہ اس پر عمل کیا جائے یا نہ کیا جائے، تمہارے لئے ہزار رکعتیں پڑھنے سے بہتر ہے۔(ابنِ ماجہ،ج1،ص142، حدیث:219)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ مُبارَک میں صبح کے وقت قراٰنِ پاک سیکھنے کی فضیلت ارشاد ہوئی ہے۔ ہمارے اَسلاف نہ صرف خود کثرت سے تلاوتِ قراٰنِ پاک کیا کرتے تھے بلکہ دوسروں کو قراٰنِ پاک پڑھنا بھی سکھایا کرتے تھے جبکہ آج کا مسلمان کبھی اپنی دنیاوی تعلیم تو کبھی  کام کاج اور گھریلو مصروفیات کا بہانہ بناکر تو کبھی دن بھر کی تھکاوٹ کا عذر پیش کرکے قراٰن سیکھنے یا اس کی تلاوت  سے دور بھاگتا نظر آتا ہے صبح کے سہانے وقت میں کہ عام طور پر کوئی خاص مصروفیات نہیں ہوتیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ دعوتِ اسلامی نے ان لمحات میں ثواب کمانے، ہمیں اس حدیثِ پاک پر عمل کرنے اور اپنی صبح کا آغاز قراٰنِ پاک اور علمِ دین سیکھنے سے کرنے کا آسان ذریعہ بصورت بعدِ فجر مَدَنی حلقہ دیا ہے۔ بَعْدِ فَجْر مَدَنی حَلَقَہ 12 مَدَنی کاموں میں سے روزانہ کا ایک مدنی کام ہے۔ اس سے مُراد یہ ہے کہ روزانہ بعدِ فَجْر کَنزُ الاِیمان شریف سے 3آیات کا تَرجَمہ اور تفسیر صِراطُ الْجِنان/خَزَائِنُ الْعِرْفان/ نُورُ الْعِرْفان سے ان آیات کی تفسیر دیکھ کر سُنائی جاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بانیِ دعوتِ اسلامی، امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی شہرۂ آفاق تالیف ”فیضانِ سنّت“ کے ترتیب وار چار صفحات اور مَنْظُوم شجرۂ قادریہ رضویہ عطّاریہ شریف پڑھنے کے بعد دُعا کی بھی ترکیب ہوتی ہے۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے اَسلاف کا طریقہ رہا ہے کہ نَمازِ فَجْر کے بعد نَمازِ اِشْرَاق و چاشت تک کا وَقْت مَسْجِد ہی میں گزارتے بلکہ خود حضورِ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا بھی یہی مَعْمُول مُبارَک تھا۔(مسلم، ص 263، حدیث: 1526مفہوماً) لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ نمازِ فجر باجماعت ادا کریں اور نماز کے بعد اشراق و چاشت تک مسجد ہی میں ٹھہر کر مدنی حلقے میں شرکت کریں۔

بعدِ فجر مَدَنی حَلَقے کے فوائد: ٭مدنی حلقے میں شرکت کرنے والے اللہ عَزّ َ وَجَلَّاور اس کے پیارے رسول صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں ٭فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر عمل کی سعادت ملتی ہے ٭قراٰن صحیح پڑھنے/ سننے کی سعادت ملتی ہے ٭درسِ فیضانِ سنّت سے فرائض و سُنَن کا عِلْم حاصل ہوتا اور جہالت دور ہوتی ہے ٭ شجرہ شریف کی برکت سے بزرگانِ دین کا فیض نصیب ہوتا ہے اور دلوں میں اَسلاف کی مَحبَّت بھی پیدا ہوتی ہے ٭ان کا شُمار ذِکرُ اللہ­­­­­­­­ کرنے والوں میں ہوتا ہے ٭اِیمان کی حِفاظت کی سوچ ملتی ہے ٭سنّتوں پر عمل کرنے کا ذہن بنتا ہے ٭نَمازِ اِشْرَاق و چاشت پر پابندی کی سَعَادَت ملتی ہے اور ٭مَدَنی کاموں میں بھی ترقی ہوتی ہے۔

تم جانتے ہو کیا ہے یہ دعوتِ اسلامی

فیضانِ مدینہ ہے فیضانِ مدینہ ہے

                                                                   (وسائلِ بخشش مُرَمَّم، ص 493)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                    صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد


Share

Articles

Comments


Security Code