مُعاف فضل و کرم سے ہو ہر خطا یا رب |
مُعاف فضل و کرم سے ہو ہر خطا یا رب ہو مغفِرت پئے سلطانِ انبیا یارب |
بِلا حساب ہو جنّت میں داخِلہ یارب پڑوس خُلْد میں سَروَر کا ہو عطا یا رب |
نبی کا صَدْقہ سدا کیلئے تُو راضی ہو کبھی بھی ہونا نہ ناراض یا خدا یارب |
تِرے حبیب اگر مسکراتے آجائیں تو بِالیقین اٹھے قَبْر جگمگا یارب |
ہمارے دل سے نکل جائے اُلْفتِ دنیا دے دل میں عشقِ محمدمِرےرچا یارب |
نبی کی دید ہماری ہے عید یا اللہ عطا ہو خواب میں دیدارِ مصطفےٰ یا رب |
تُلیں نہ حَشْر میں عطّارؔ کے عمل مولیٰ بِلا حساب ہی تُو اس کو بخشنا یارب |
وسائلِ بخشش(مُرَمَّم)،ص79 از شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ |
بِحَمْدِاللہ عَبْدُاللہ کا نورِ نظر آیا |
بِحَمْدِاللہ عَبْدُاللہ کا نورِ نَظَر آیا مبارَک آمِنہ کا نورِ دل لختِ جگر آیا |
ربیعِ پاک تجھ پر اہلِ سنّت کیوں نہ قرباں ہوں کہ تیری بارہویں تاریخ وہ جانِ قمر آیا |
علومِ اوّلین و آخِریں ہیں جس کے سینے میں خبر ہے ذَرّہ ذَرّہ کی جسے وہ باخبر آیا |
شبِ میلادِ اقدس تھی مسرّت ذرّہ ذرّہ کو مگر ابلیس اپنے ساتھیوں میں نوحہ کر آیا |
حکومت ایسی نافذ ہے کہ ان کا حکم پاتے ہی علی کے واسِطے مغرب سے سورج لوٹ کر آیا |
کہو ہر روز کتنی بار تم یاد اس کی کرتے ہو خیالِ اُمّتِ عاصی جسے آٹھوں پہر آیا |
جمیلِؔ قادری جب سَبز گُنبد ان کا دیکھوں گا تو سمجھوں گا مری نخلِ تمنّا میں ثَمر آیا |
قبالہءِبخشش،ص36 از مداح الحبیب مولاناجمیل الرحمٰن قادری رضویعَلَیْہِ رَحمَۃُ اللہ القوی |
منانا جشنِ میلادُ النّبی ہر گز نہ چھوڑیں گے |
منانا جشنِ میلادُ النّبی ہر گز نہ چھوڑیں گے جُلوسِ پاک میں جانا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے |
لگاتے جائیں گے ہم یا رسولَ اللہ کے نعرے مچانا مرحبا کی دھوم بھی ہرگز نہ چھوڑیں گے |
منائیں گے خوشی ہم حَشْر تک جشنِ ولادت کی سجاوٹ اور کرنا روشنی ہرگز نہ چھوڑیں گے |
اگرچہ جان بھی اس راہ میں قربان ہوجائے مگر نعتِ نبی پڑھنا کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے |
نبی کے نام پر سو جان سے قربان ہوجائیں غلامانِ نبی ذکرِ نبی ہرگز نہ چھوڑیں گے |
جو کوئی جس کا کھاتا ہے اُسی کے گیت گاتا ہے نبی کے گیت گانا ہم کبھی ہرگز نہ چھوڑیں گے |
تسلّی رکھ نہ ہو مایوس قَبْر و حَشْر میں عطّارؔ تجھے تنہا رسولِ ہاشمی ہرگز نہ چھوڑیں گے |
وسائلِ بخشش (مُرَمَّم)،ص414 از شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ |
Comments