ولایتی مینڈک

ولایتی مینڈک کو آئے ہوئے  دو مہینے مکمل بھی نہیں ہوئے تھے کہ سارے علاقے میں مشہور ہو چکا تھا۔ کیونکہ وہ ہر روز شام کو محفل سجاتا اور کھانے پینے کا بہترین انتظام کرتا تھا جس کی وجہ سے کے سارے نوجوان مینڈک شوق سے اس کے پاس آتے تھے۔

 ان محفلوں میں وہ دیس بَدیس کی خبریں اور اپنے سفر کے جھوٹے سچے  قصّے سنا کر نوجوانوں پر اپنی معلومات کی خوب دھاک بٹھاچکا تھا۔ لہذا ایک شام ان سب نوجوانوں سے کہنے لگا : میں دنیا بھر میں گُھوما ہوں ، سبھی علاقے بہت ترقی یافتہ ہوچکے ہیں ، جب کہ  تم لوگ اپنے نااہل سردار کی وجہ سے بہت پیچھے ہو ، ترقی کرنے کے لئے ہمیں اپنا سردار بدلنا ہوگا۔

لیکن جناب! نیا سردار کون ہوگا؟ ایک نوجوان مینڈک نے پوچھا۔ ولایتی مینڈک کے جواب دینے سے پہلے ہی ایک اور نوجوان مینڈک کہنے لگا :

 دوستو!  اگر ولایتی مینڈک ہمارا  سردار بن جائے  تو یقیناً ہم بھی ترقی یافتہ ہوجائیں گے کیونکہ  انہوں نے دنیا گھوم رکھی ہے ، سب کے حالات سے خبردار ہیں۔ یہ بات سن کر باقی مینڈک بھی اس کی ہاں میں ہاں ملانے لگے۔

آپ سبھی کہتے ہیں تو میں یہ بھاری ذمہ داری اٹھانے کے لئے تیار ہوں ، ولایتی مینڈک دل ہی دل میں خوب خوش ہو رہا تھا۔

چوک والے کنویں کی منڈیر پر بوڑھے مینڈک اپنی محفل

 جمائے بیٹھے تھے کہ نوجوان مینڈکوں کا جلوس وہاں سے نعرے لگاتا ہواگزرا :

آگے بڑھنا ہے                                          سردار بدلنا ہے

آگے بڑھنا ہے                                          سردار بدلنا ہے

یہ دیکھ کر سب سے بوڑھا مینڈک بولا : مجھے پہلے ہی شک تھا کہ یہ ولایتی ہمارے علاقے کا امن و سکون برباد کرے گا ، لگتا ہے اب اسے سمجھانے کا وقت آ گیا ہے ، یہ کہہ کر بوڑھا مینڈک اپنی لاٹھی کے سہارے باقی بوڑھے مینڈکوں کے ساتھ  ولایتی مینڈک کے گھر کی طرف چل پڑا۔

بوڑھا مینڈک : تم کیوں ہمارے نوجوانوں کو ورغلا رہے ہو؟ آخِر تمہیں اس سردار سے مسئلہ کیا ہے؟

کچھ ہی دیر میں علاقے کے سبھی مینڈک وہاں اکٹھے ہو چکے تھے ، ولایتی مینڈک سب کی طرف دیکھتے ہوئے بولا : میں ولایت سے آیا ہوں ، وہاں سب  ترقّی کر رہے ہیں جبکہ  یہاں دیکھو کیا حال بنا ہوا ہے! لہٰذا ترقی کرنے کے لئے ضروری ہے کہ کسی قابل مینڈک کو نیا سردار بنایا جائے اور نوجوانوں کے خیال میں  وہ صرف میں ہی ہوں۔

 یہ سن کر نوجوان مینڈکوں نے پھر نعرہ لگایا :

آگے بڑھنا ہے                                          ولایتی لانا ہے

آگے بڑھنا ہے                                          ولایتی لانا ہے

یہ سن کربوڑھا مینڈک غصے سے کہنے لگا : نوجوانو! ہمارے

علاقے میں ہرسہولت ہے اور کون سی ترقّی کی تمہیں خواہش ہے ، میری بات غور سے سن لو! یہ ولایتی سردار بن گیا تو تم سب بہت پچھتاؤ گے۔

لیکن ولایتی ترقی کا بھوت نوجوانوں کے سروں پہ سُوار تھا انہوں نے بوڑھوں کی ایک نہ مانی اور اگلے روز ولایتی مینڈک کوعلاقے کا سردار بنا دیا۔

کچھ دنوں تک تو سب مینڈک خوش تھے کہ اب ہم بھی ترقی کریں گے لیکن آہستہ آہستہ ولایتی مینڈک نے اپنا اصل چہرہ دکھانا شروع کر دیا ، بلاوجہ علاقے والوں پر سختی شروع کر دی اورعجیب و غریب قانون  نافذ کردئیے۔ اب سب کو افسوس ہو رہا تھا مگر

اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیا چُگ گئی کھیت۔

پیارے بچّو! آگے بڑھنے اور ترقی کرنے کے لئے اپنے حالات پر سوچنا اچھی بات ہے لیکن جس طریقے سے دوسرے آگے بڑھے ہوں ضروری تو نہیں کہ وہی طریقہ ہمارے لئے بھی فائدہ مند ثابت ہو بلکہ کبھی کبھار تو یہ نیا طریقہ نقصان کا سبب بھی بن جاتا ہے ۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*ماہنامہ  فیضانِ مدینہ ، کراچی

 


Share

Articles

Comments


Security Code