مدنی مذاکرے کے سوال جواب

 ماہنامہ جنوری2022

(1)کیا رُوح مَرجاتی ہے؟

سُوال : کیا بندے کی موت پر اُس کی رُوح بھی مَرجاتی ہے؟

جواب : بندے کی موت پر اُس کی رُوح مَرتی نہیں بلکہ بَدن سے نکلتی ہے۔ “ موت “ بَدن سے رُوح کے جُدا ہونے کا نام ہے۔ رُوح کی موت کا عقیدہ رکھنا گمراہی ہے۔ (بہارِ شریعت ، 1 / 104- مدنی مذاکرہ ، 12محرم شریف 1440ھ)

(2)اذان دینے والی مُرغی

سُوال : اگر مُرغی اذان دینے لگ جائے تو کیا اُ س کے انڈے اور گوشت کھا سکتے ہیں؟

جواب : جو مُرغی اذان دیتی ہو اس کے انڈے اور گوشت کھانا بالکل جائز ہے۔ بعض لوگ ایسی مُرغی کو مَنحوس سمجھ کر ذَبح کر ڈالتے ہیں حالانکہ اُسے منحوس سمجھنا بَدشگونی ہے اور بَدشگونی لینا شَرعاً جائز نہیں۔ عوام میں ایسی اور بھی بہت سی باتیں مشہور ہیں مثلاً ماہِ صفر یا کسی خاص تاریخ کو مَنحوس سمجھنا ، بِلّی آڑے آنے یا اُلٹی آنکھ پھڑکنے کو کسی مصیبت کا پیش خیمہ (یعنی مصیبت کی شروعات) بتانا وغیرہ وغیرہ یہ بَدشگونی کی باتیں ہیں جن سے بچنا ضَروری ہے۔ اِس قسم کے وَہمی خیالات کے متعلق تفصیلی معلومات حاصِل کرنے کے لئے دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی 127صفحات پر مشتمل  کتاب “ بدشگونی “ کا مُطالعہ کیجئے۔

(مدنی مذاکرہ ، 5محرم شریف 1440ھ)

(3)نمازِ جنازہ میں سَلام کَب پھیرا جائے؟

سُوال : نمازِ جنازہ میں سَلام ہاتھ چھوڑ کر پھیرنا چاہئے یا ہاتھ باندھے ہوئے بھی پھیر سکتے ہیں؟

جواب : نمازِ جنازہ میں سَلام ہاتھ چھوڑ کر پھیرنا چاہئے۔ (فتاویٰ رضویہ ، 9 / 194-مدنی مذاکرہ ، 19محرم شریف 1440ھ)

(4)ا چار کھا کر مسجد میں جاناکیسا؟

    سُوال : اچار کھاکر وُضو کرتے ہیں اس کے باوجود اس کی خوشبو مُنہ میں رہ جاتی ہے کیا اِس حالت میں مسجد میں جاسکتے ہیں؟

    جواب : مسجد میں خوشبو ہونا تو منع نہیں ہے بلکہ اچھا کام ہے ، اگر واقعی اچار میں خوشبو ہے تو یہ کھاکر مسجد آنے میں حرج نہیں۔ مگر اچار میں کچا لہسن یا کچی پیاز کھائی ہے تو یہ چیزیں منہ میں خوشبو نہیں بَدبو پیداکرتی ہیں ، اِس حالت میں مسجد میں نہیں آسکتے۔ (بہار شریعت ، 1 / 648) اب اچار کھا کر مسجد آنے والا  خود فیصلہ کر لے کہ اچار خوشبو دار ہے یا بَدبودار۔  (مدنی مذاکرہ ، 8ربیع الآخر 1440ھ)

(5)سفید داغ والے کی مسجد کی حاضِری اور اِمامت کا مسئلہ

سُوال : اگر کسی شخص کو ایسا سفید داغ ہو جو لوگوں کو نظر  بھی آتا ہو تو کیا وہ مسجد میں نماز پڑھ سکتا ہے؟ نیز کیا ایسا شخص اِمامت کروا سکتا ہے؟

جواب : بعض اوقات فقط سفید داغ ہوتے ہیں ، ان سے مَواد نہیں نکلتا اور بَدبو بھی نہیں آتی ہے تو اِس صورت میں ظاہر ہے ایسے شخص کے مسجد آنے میں کوئی حَرج نہیں ہے ، ایسا شخص اِمامت بھی کروا سکتا ہے۔ چونکہ ایسے شخص سے عمو ماً لوگ تھوڑا بہت کَتراتے ہیں لہٰذا بہتر یہ ہے کہ ایسے شخص کو اِمام رکھنے کے بجائے کسی اور کو اِمام بنا لیا جائے۔ ہاں اگر ان سفید داغوں سے مَواد نکلتا اور بَدبو آتی ہو جس سے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہو تو پھر ایسے شخص کو مسجد میں آنے کی اِجازت نہیں بلکہ مسجد خالی ہونے کی صورت میں بھی ایسے شخص کا مسجد میں داخِلہ جائز نہیں کہ اس کی بَدبو سے فرشتوں کو تکلیف ہو گی۔ (مدنی مذاکرہ ، 19محرم شریف 1440ھ)

(6)سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اللہ کا بندہ کہنا کیسا؟

سُوال : کیا ہم سرکار  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو اللہ کا بندہ کہہ سکتے ہیں؟

جواب : سرکار  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  اللہ پاک کے خاص بندے ہیں جیسا کہ ڈاکٹر اقبال کا شعر ہے :

عَبد دِیگر عَبْدُہٗ چیزے دِگر

اِیں سراپا اِنتظار او منتظر[1]

سرکارِ مدینہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  اللہ پاک کے بندے ضرور ہیں مگر عام بندوں کی طرح نہیں بلکہ “ عَبْدُہٗ “ یعنی اللہ پاک کے خاص بندے ہیں ، لہٰذا سرکارِ دو عالَم علیہِ الصّلوٰۃ وَالسَّلام کو اللہ پاک کا  بندۂ خاص کہنے میں حَرج نہیں۔ (مدنی مذاکرہ ، 9ربیع الاول1440ھ)

(7)سَیِّد اپنی بہن کو زکوٰۃ دے سکتا ہے؟

سُوال : کیا سَیِّد اپنی غریب بہن کو زکوٰۃ دے سکتا ہے؟

جواب : زکوٰۃ دینے والاچاہے سَیِّد ہو یاغیرِ سَیِّد ، دونوں ہی سَیِّد کو زکوٰۃ نہیں دے سکتے اور نہ سَیِّد کسی سے زکوٰۃ لے سکتا ہے۔ (بہار  شریعت ، 1 / 931) بلکہ شَرائط پائے جانے کی صورت میں سَیِّد صاحب کو بھی زکوٰۃ نکالنی ہو گی۔ (مدنی مذاکرہ ، 23ربیع الاول 1440ھ)

(8)موبائل فون میں قراٰنِ کریم ہو تو اُسے زمین پر رکھنا کیسا؟

سُوال : موبائل فون میں اگر قراٰنِ کریم ہو تو کیا اُسے زمین پر رکھ سکتے ہیں؟

جواب : اَدب اور بے اَدَبی کا دارو مدار عُرف پر ہوتا ہے ، عُرف میں موبائل فون میں قراٰنِ پاک کی فائل موجود ہو یا اس کیApplication install ہوئی ہو (یعنی اس کا سافٹ ویئر پروگرام ڈالا گیا ہو) لیکن اِسکرین پر ظاہِر نہ ہو تو اس موبائل کے نیچے رکھنے کو بے اَدَبی نہیں سمجھا جاتا۔ اگر اسے بے اَدَبی قرار دیا جائے تو پھر حافِظِ قراٰن کو بھی زمین پر نہیں بیٹھنا چاہئے کیونکہ اس کے سینے میں بھی قراٰن ہوتا ہے اور عُرفاً لوگ کہتے بھی ہیں کہ اس کے سینے میں قراٰن ہے۔ تو جس طرح حافِظِ قراٰن کے سینے میں قراٰن ہوتا ہے ، اس کے باوجود اس کے زمین پر بیٹھنے کی وجہ سے اسے قراٰنِ پاک کی بے اَدَبی نہیں سمجھا جاتا  اسی طرح موبائل فون زمین پر رکھنا بھی  بےاَدَبی نہیں کہلائے گا۔ ہاں! اِسکرین پر جب قراٰنِ کریم نظر آ رہا ہو اس وقت اس کا اَدب و اِحترام بھی کریں اور بہتر یہ ہے کہ بے وضو اس کو مَس (Touch) نہ کریں۔ (مدنی مذاکرہ ، 28ذوالحجۃ الحرام 1439ھ)

(9)خالہ اور بھانجی کا بیک وقت ایک آدمی سے نکاح کرنا کیسا؟

سُوال : خالہ اور بھانجی ایک آدمی کے ساتھ بیک وقت نکاح کر سکتی ہیں ؟

جواب : خالہ اور بھانجی ایک آدمی کے ساتھ بیک وقت نکاح نہیں کر سکتیں۔ اِسی طرح پھوپھی اور بھتیجی بھی ایک ساتھ نکاح میں نہیں رکھی جا سکتیں۔ (بہار شریعت ، 2 / 27 ، مدنی مذاکرہ ، 22ربیع الآخر 1440ھ)



[1] یعنی عبد اور ہے عَبْدُہٗ اور۔ سارے بندے اللہ کی رحمت کا انتظار کرتے ہیں اور اللہ کی رحمت حضورِ انور ( صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) کا انتظار کرتی ہے۔ (مراٰۃ المناجیح ، 8 / 15)


Share