ماں باپ کے نام

بچّوں کو ہنر مند  بھی بنائیے

* مولاناآصف جہانزیب عطاری مدنی

ماہنامہ جنوری2022

دورِ حاضر میں ہمارے ملک میں بے روزگاری کی شرح میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہمارے نو جوان باصلاحیت اور تعلیمی اسناد کے حامل تو ہیں لیکن بے ہنر ہیں۔ پھر تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں تو یہ صورتِ حال والدین کے لئے بھی تشویش ناک ہوجاتی ہے ، بعض اوقات تو روزگار نہ ملنے کے باعث نوجوان خود کشی بھی کر لیتے ہیں۔

محترم والدین! یقیناًآپ ہر گز نہیں چاہیں گے کہ آپ کا بچہ بھی جوان ہونے کے بعد روزگار کی تلاش میں در بدر دھکے کھائے ، اس لئے اپنے بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ کوئی نہ کوئی ہنر بھی ضرور سکھائیے۔ اگر سمجھداری کی عمر سے ہی تعلیم کے ساتھ ہنر بھی سکھایا جائے تو اس کے کئی فوائد حاصل ہوں گے مثلاً *آپ کا بچّہ دیگر کم تعلیم یافتہ لوگوں سے جلد کام سیکھ جائے گا*اپنے کام میں مہارت کا حصول بھی جلد ہو جائے گا*وہ جہاں بھی چلا جائے اپنے روزگار کے سلسلے میں پریشان نہیں ہوگا۔ ایک بُزرگ فرماتے ہیں : بچّوں کو علم کے ساتھ کچھ دوسرے ہنر بھی سکھاؤ جس سے بچّہ کما کر اپنا پیٹ پال سکے۔ یہ سمجھ لو کہ ہنرمند کبھی خدا کے فضل سے بھوکا نہیں مرتا۔

ذیل میں بچّوں کو ہنر سکھانے کے متعلق 5 مفید نکات پیشِ خدمت ہیں ، ملاحظہ کیجئے اور اپنے بچّوں کو بھی اُن کے ذوق اور رجحان کے مطابق ہنر سکھانے کی کوشش کیجئے :

 (1)بچے کا ذوق  و شوق جانچئے!

سب سے پہلے تو اپنے بچے کا ذوق  وشوق دیکھئے کہ اس کا میلان کس طرف ہے ، اگر وہ ٹیکنیکل کاموں میں دلچسپی رکھتا ہے تو اسے ٹیکنیکل کام سکھائیے مثلاً الیکٹریشن ، کارپینٹر یا دیگر ٹیکنیکل کام سکھائے جاسکتے ہیں۔

 (2)فارغ اوقات سے فائدہ اٹھائیے :

 بچّوں کو کام سکھانے کے لئے ان کے فارغ اوقات کا انتخاب کیجئے ، مثلاً بچّوں کے اسکول کی دو ماہ کی چھٹیاں ہوں یا پیپرز ہو جانے کے بعد کی تعطیلات ہوں ان فارغ دنوں کو کام میں لاتے ہوئے اسے کوئی ہنر سیکھنے میں لگائیے۔

(3)ہنر مند بنانے والے اداروں کا رُخ کیجئے!

 ہنر سکھانے والے اداروں ( ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس) کے بارے میں معلومات حاصل کیجئے پھر جس ادارے کے لوازمات آپ پورے کر سکتے ہوں اپنے بچے کو بنیادی تعلیم دلوا کر اس ادارے میں داخل کر وادیجئے۔

(4)شارٹ کورسز / ڈپلوما :

 کچھ ٹیکنیکل کام ایسے ہوتے ہیں جو شارٹ کورسز یا مختصر مدت کے ڈپلومے کے ذریعے سکھائے جاتے ہیں ، ان کے لئے تعلیم چھوڑنا بھی ضروری نہیں ہوتا ، ایسے کورسز وغیرہ کی معلومات حاصل کر کے اپنے بچے کو شارٹ کورسز یا ڈپلوما کے ذریعے ہنر سکھایا جا سکتا ہے اس طرح ڈگری بھی  آجائے گی اور ہنر بھی۔

(5) ہنر مند افراد کی مدد لیجئے!

بچوں کو بغیر فیس کے بھی ہنر سکھایا جا سکتا ہے اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنے بچے کو تعطیلات کے دنوں میں کسی ہنر مند کے پاس یا کسی ادارے میں بلامعاوضہ کام کے لئے بھیج دیں ، اس طرح وہ جلد ہی کام بھی سیکھ جائے گا اور مناسب وقت پر اسی ادارے کے لئے معاوضے کے ساتھ خدمات بھی سر انجام دینے کا اہل ہوجائے گا۔ اس طرح مستقبل میں روزگار کے حوالے سے پریشانی ایک حد تک ختم ہو سکے گی۔

اللہ پاک تمام والدین کو بچّوں کی اچھی تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، شعبہ بچوں کی دنیا(چلڈ رنز لٹریچر) المدینۃ العلمیہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code