امام مسجد کے حقوق

نئے لکھاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2023

امام مسجد کے حقوق

*بنتِ اعظم علی عطّاری

اللہ پاک کے آخری نبی محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان ہے : تم میں سے اچھے لوگ اذان کہیں اور قُرّاء امامت کریں۔  ( ابوداؤد ، 1 / 242 ، حدیث : 590 )  اسلام کی بہترین خدمت اور رزقِ حلال کا ایک عمدہ ذریعہ امامت بھی ہے۔ اور بقولِ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ امام علاقے کا بے تاج بادشاہ ہوتا ہے۔ بہر حال امام مسجد جہاں اپنے فرائض کی انجام دہی میں حد درجہ کوشش کرتا ہے اور دین کا پرچم سر بلند کرنے میں پیش پیش ہوتا ہے تو اس کے حقوق ادا کرنے میں ہمیں کوتاہی نہیں کرنی چاہئے۔ذیل میں امام مسجد کے 10 حقوق بیان کئے جا رہے ہیں ، پڑھ کر ان پر عمل کرنے کی کوشش کیجئے :

 ( 1 ) منصب کا خیال رکھئے بات چیت اور معاملات میں دیگر افراد کی طرح امام مسجد کے ساتھ بھی منصب کے مطابق ادب اور عزت و احترام سے پیش آیئے۔نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : اِذَا اَتاکُم کریمُ قومٍ فاَکرِمُوہ یعنی جب تمہارے پاس کسی قوم کا مُعزّز شخص آئے تو اس کا اکرام بجا لاؤ۔

 ( ابن ماجہ ، 4 / 208 ، حدیث : 3712 )

 ( 2 ) ملنساری کا مظاہرہ کیجئے دیگر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ امام مسجد بھی اس بات کا مستحق ہوتا ہے کہ اس کے ساتھ ملنساری اختیار کی جائے۔لہٰذا نمازیوں اور دیگر اہلِ علاقہ کو چاہئے کہ امام مسجد سے خوش اخلاقی اور ملنساری سے پیش آیا جائے۔

 ( 3 ) غلطی پر درگزر کیجئے امام مسجد بھی دیگر انسانوں کی طرح ایک انسان ہے ، وہ انسان پہلے ہے امام بعد میں۔ لہٰذا اگر وہ بھی کسی غلطی کا مرتکب ہوجائے تو اس سے درگزر کیجئے اور ثوابِ عظیم کے حقدار بنئے۔

 ( 4 ) قدر کیجئے انسان دوسروں کو اپنی قدر و قیمت کا احساس جتانا چاہتا ہے۔اور جو کوئی اس کی قدر کرتا ہے تو وہ بھی اسے اہمیت دیتا ہے ، لہٰذا بطورِ مسلمان و بطور امام اس کی قدر کیجئے اور اس کی دعاؤں کے حصہ دار بنئے۔

 ( 5 ) غمخواری کیجئے اسلام نے پریشان حال کو صبر کی تعلیم ارشاد فرمائی اور دیگر مسلمانوں کو حُسنِ اخلاق اور رواداری کا درس دیتے ہوئے ان کی غمخواری کی بھی تلقین فرمائی ہے۔ لہٰذا امام مسجد بھی دیگر انسانوں کی طرح انسان ہے بلکہ ہو سکتا ہے دیگر کئی انسانوں سے بہتر ہو ، تو ان کے ساتھ بھی غمخواری کر کے ثواب حاصل کیجئے۔

 ( 6 ) مہمان نوازی کیجئے مہمان نوازی ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیاری سنّتِ مبارکہ ہے لہٰذا امام مسجد کی وقتاً فوقتاً مہمان نوازی فرما کر ثوابِ دارین حاصل کرنے کا موقع بھی ہاتھ سے نہ جانے دیں۔

 ( 7 ) عیادت کیجئے خدا نخواستہ امام مسجد کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آجائے تو حقوقِ مسلم کا خیال رکھتے ہوئے ان کی بھی عیادت کر کے ثواب حاصل کیجئے۔

 ( 8 ) سلام میں پہل کیجئے سلام میں پہل کرنے والا اللہ پاک کی بارگاہ میں زیادہ مقبول اور تکبر سے بری شمار ہوتا ہے لہٰذا امام مسجد سے بھی ملاقات کے وقت سلام میں پہل کیجئے۔

 ( 9 ) حاجات و ضروریاتِ زندگی کی فراہمی اگر امام مسجد قرض کا طلبگار ہو تو اچھے انداز میں اس کی ادائیگی کی جائے اور قرض کے مطالبے میں سختی نہ برتی جائے۔ اور وقتاً فوقتاً امام مسجد کی مختلف طرح کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کی جائے کیونکہ اکثر امام مسجد سفید پوش اور خود دار ہوتے ہیں۔

 ( 10 ) ماہانہ آمدن کا خیال رکھا جائے مسجد کی تزئین و آرائش کے ساتھ ساتھ امام مسجد کی ماہانہ آمدنی میں بھی اضافے کی کوئی صورت کی جائے۔ کبھی کبھار لفافے یا بند مٹھی میں اپنی حیثیت کے مطابق مالی مدد بھی کر دی جائے۔

اللہ پاک ہم سب کو تمام مسلمانوں خصوصاً امام مسجد کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*  معلمہ جامعۃُ المدینہ گرلز گوجرانوالہ


Share