Book Name:Bad shuguni haram hay
مانگ کر راضی کر لیجئے ورنہ جہنَّم کا ہولناک عذاب برداشت نہیں ہوسکے گا۔حضرتِ سیِّدُنا یزید بن شَجَرہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں: جس طرح سمندر کے کَنارے ہوتے ہیں اِسی طرح جہنَّم کے بھی کَنارے ہیں جن میں بُختی اونٹوں جیسے سانپ اور خَچّروں جیسے بِچھّو رہتے ہیں ۔اہلِ جہنَّم جب عذاب میں کمی کیلئے فریاد کریں گے تو حکم ہوگاکَناروں سے باہَر نکلو وہ جُوں ہی نکلیں گے تو وہ سانپ انہیں ہونٹوں اور چِہروں سے پکڑ لیں گے اور ان کی کھال تک اُتارلیں گے وہ لوگ وہاں سے بچنے کیلئے آگ کی طرف بھاگیں گے پھر ان پر کُھجۡلی مُسَلَّط کردی جائے گی وہ اس قَدَرکُھجائیں گے کہ ان کاگوشت پوست سب جَھڑ جائے گا اور صرف ہڈّیاں رَہ جائیں گی، پکار پڑے گی: ''اے فُلاں! کیا تجھے تکلیف ہورہی ہے؟ وہ کہے گا: ہاں۔ تو کہا جائے گا یہ اُس اِیذاء کا بدلہ ہے جو تُو مومِنوں کو دیا کرتا تھا۔''(اَلتَّرْغِیب وَالتَّرْہِیب ج۴ ص۲۸۰ حدیث ۵۶۴۹ دار الفکر بیروت)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو !مسلمان کی دل آزاری کرنا ،اسے تکلیف پہنچانا یقیناً حرام اور جہنم میں لے جانے والاکام ہے ۔مسلمانوں کا احترام دل میں بٹھانے اور ان کی دل آزاری سے خود کو بچانے کیلئے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوجائیے اوربانیِ دعوتِ اسلامی، شیخِ طریقت، امیر اہلسنَّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے رَسائل ’’اِحترام ِ مُسلم‘‘اور ’’ظُلم کا انجام‘‘ مکتبۃ المدینہ سے ہدیۃً حاصل فرماکر اَوّل تاآخر مُطالعہ کرلیجئے ۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!مختلف علاقوں،قوموں اوربرادریوں میں مختلف بدشگونیاں پائی جاتی ہیں اوربعض توایسی ہیں جوکم و بیش ہر قوم وعلاقے میں ہی پائی جاتی ہیں۔جیسا کہ مسلسل لڑکیوں کی پیدائش کوبہت بڑی نحوست سمجھنا۔بعض افراد بیٹی کی پیدائش پرسخت پریشان ہوجاتے ہیں حالانکہ بیٹا