Book Name:Bad shuguni haram hay
خیزیوں اورنُقصانات کو پڑھے،ان پرغور کرتے ہوئے ان سے بچنے کی کوشش بھی کرے۔
(5)…بدشُگُونی کا پانچواں سبب روز مرہ کےمعمولات میں وظائف شامل نہ ہونا ہے۔اس کا علاج اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت،مجددِدین وملت،پروانۂ شمع رسالت، مولانا شاہ امام احمدرضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّانکچھ یوں ارشاد فرماتے ہیں:’’اس قسم (یعنی بَدشُگُونی وغیرہ)کے خطرے وَسْوسے جب کبھی پیدا ہوں اُن کے واسطے قرآن کریم وحدیث شریف سے چند مختصر و بیشمار نافِع(فائدہ دینے والی)دعائیں لکھتا ہوں انہیں ایک ایک بار خواہ زائد (یعنی ایک سے زیادہ مرتبہ) آپ اور آپ کے گھر والے پڑھ لیں۔ اگر دل پُختہ ہوجائے اور وہ وہم جاتا رہے تو بہتر ورنہ جب وہ وَسْوَسہ پیدا ہوایک ایک دفعہ پڑھ لیجئے اور یقین کیجئے کہ اللہ ورسول کے وعدے سچے ہیں اور شیطان مَلْعُون کا ڈرانا جُھوٹا۔ چند بار میںبِعَوْنِہٖ تَعَالٰی(یعنی اللہ عَزَّ وَجَلَّکی مدد سے) وہ وَہْم بالکل زائل (یعنی ختم) ہو جائے گا اور اَصلاً (بالکل) کبھی کسی طرح اس سے کوئی نقصان نہ پہنچےگا۔وہ دعائیں یہ ہیں:
’’ لَّنْ یُّصِیْبَنَاۤ اِلَّا مَا كَتَبَ اللّٰهُ لَنَاۚ-هُوَ مَوْلٰىنَاۚ-وَ عَلَى اللّٰهِ فَلْیَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ “
ترجَمۂ کنز الایمان: ہمیں نہ پہنچے گا مگر جو اللہنے ہمارے لئے لکھ دیا وہ ہمارا مولیٰ ہے اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ چاہئے‘‘(پ۱۰، التوبۃ :۵۱)
’’ حَسْبُنَا اللّٰهُ وَ نِعْمَ الْوَكِیْلُ(۱۷۳)
ترجَمۂ کنز الایمان: اللہ ہم کو بس ہے اور کیا اچھا کار ساز ۔‘‘(پ۴،آل عمران: ۱۷۳)
’’اَللّٰھُمَّ لَا یَاْتِیْ بِالْحَسَنَاتِ اِلَّا اَنْتَ وَلَا یَذْھَبُ بَالسَّیِّئَاتِ اِلَّا اَنْتَ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِکَ “ یعنی الٰہی!اچھی باتیں تیرے سوا کوئی نہیں لاتا اور بُری باتیں تیرے سوا کوئی دُورنہیں کرتااور کوئی زور طاقت نہیں مگرتیری طرف سے۔’’اَللّٰھُمَّ لَا طَیْرَ اِلَّا طَیْرُکَ وَلَا خَیْرَ اِلَّا خَیْرُکَ وَلَا اِلٰہَ غَیْرُکَ یعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! تیری فال فال ہے اور تیری ہی خیر خیر ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔ ‘‘ (باطنی بیماریوں کی معلومات،ص289 بتغیر قلیل)
(6)… بد شُگُونی کا چھٹا سبَب نیک شُگُون اختیار نہ کرنا یا نیک شُگُون اختیار کرنے میں توجہ نہ دینااور اس کی بنیادی معلومات کا نہ ہونابھی ہے۔برا شُگُون لے کر اس پر عمل کرنے سے چونکہ شریعت منع فرماتی ہے