Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah
لُطف وکرم سے پیش آئے اور اُنہوں نے صَدرُ الشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو اپنے پاس ہی قِیام کا حکم فرمایا اور اوردِل بستگی (یعنی دل لگانے) کے لئے کچھ تحریری کام وغیرہ سِپُرد فرما دیا، صَدر ُالشریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کاتقریباً دوماہ بریلی شریف میں قیام رہا۔ رمضان کی آمد کے پیشِ نظر صدر ُالشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے گھر جانے کی اجازت طلب کی تومیرے آقا اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ارشاد فرمایا:’’جائیے!لیکن جب کبھی میں بُلاؤں تو فوراً چلے آئیے ۔ ‘‘(ملخص از تذکرۂ صدر الشریعہ،ص۱۲) گھر جانے کے چندماہ بعد بریلی شریف سے خَط پہنچا کہ آپ فوراً چلے آئیے۔چُنانچِہ صَدرُالشریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ دوبارہ بریلی شریف حاضِر ہوگئےاوراَعْلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے بریلی شریف میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکےمُسْتقل قِیام کا انتِظام فرمادیا ۔اس طرح صدرُ الشریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے 18سال میرے آقائے نعمت اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی صحبت بابرکت میں گزارے۔(تذکرۂ صدر الشریعہ، ص۱۴، ملتقطاً) بریلی شریف میں دو مستقل کام تھے ایک مدرَسہ (منظرُالاسلام) میں تدریس، دوسرے پریس کا کام،یعنی کاپیوں اورپُرُوفوں کی تصحیح، کتابوں کی روانگی، خُطُوط کے جواب، آمد وخرچ کے حساب، یہ سارے کام تنہاانجام دیا کرتے تھے۔ ان کاموں کے عِلاوہ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے بعض مُسَوَّدات کا مَبِیضہ کرنا (یعنی نئے سرے سے صاف لکھنا)،فتوؤں کی نقل اور ان کی خدمت میں رہ کر فتوٰی لکھنا یہ کا م بھی مستقل طور پر انجام دیتے تھے ۔پھر شہر وبیرونِ شہر کے اکثر تبلیغِ دین کے جلسوں میں بھی شرکت فرماتے تھے۔(تذکرۂ صدر الشریعہ،ص۱۴، ملتقطاً)
حضرت ِ صَدرُالشَّریعہ،بَدرُالطَّریقہ مُفتی محمداَمْجدعلی اَعْظَمیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی اس محنتِ شاقّہ وعَزم واِسْتِقْلال سے اُس دَور کے اَ کابِر عُلماء حیران تھے ۔اَعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے بھائی حضرت ننھے میاں مولانا محمد رضاخان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے تھے کہ مولانا اَمجد علی کام کی مشین ہیں اور وہ بھی ایسی مشین جو کبھی فیل نہ ہو۔(تذکرۂ صدر الشریعہ،ص۱۷)