Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah
کےلیےحکیم عبدُالْوَلی صاحب کے پاس لکھنؤ چلے گئے۔ دوسال میں تحصیل و تکمیل کے بعد وطن واپس ہوئے اور مَطَبْ(یعنی کلینک) شُروع کردیا۔ خاندانی پیشہ اورخُدادا دقابلیَّت کی بِناء پر مَطَبْ نہایت کامیابی کے ساتھ چل پڑا۔(سوانحِ صدرالشریعہ،ص۳۶) (سِلْسلۂ مَعاش سےمُطمئن ہوکر) 1329ھ میں آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اپنے اُستاذحضرت مُحدِّثِ سُورتی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ اورمُرشدِ بَرحق اَعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی زیارت کےلیے عازمِ سفر (یعنی سفر کا عزم کیا) ہوئے۔ حضرت مُحدِّثِ سُورتی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں جب پہنچے اور انہیں یہ معلوم ہوا کہ ان کا لائق فائق اور محنتی شاگردِ رشید تدریس چھوڑ کر مَطَب (یعنی کلینک) میں مشغول ہو گیا ہے تو بے حَد غمگین اور اَفْسُردَہ ہوئے۔ (ملخص از سیرتِ صدر الشریعہ،ص۳۷)( مُحدِّثِ سُورتی سے ملنے کے بعد)چُونکہ صَدرُالشَّریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا اِرادہ بریلی شریف حاضِر ہونے کا بھی تھا چُنانچِہ، بریلی شریف جاتے وَقْت مُحدِّث سُورَتیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے ایک خَط اِس مضمون کا اَعْلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی خِدمت میں تحریر فرمادیا تھا کہ ’’جس طرح ممکن ہوآپ اِن (یعنی حضرت صَدرُ الشَّریعہ ،بَدرُالطَّریقہ مُفْتی محمد اَمجد علی اَعْظَمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ) کوخِدمتِ دین وعلمِ دین کی طرف مُتوجِّہ کیجئے۔“(تذکرۂ صدر الشریعہ،ص۱۲) صَدرُالشَّریعہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ خُود فرماتے ہیں : میں جب اَعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی بارگاہ میں حاضِر ہوا تو دَرْیافْتْ فرمایا:مولانا کیا کرتے ہیں؟میں نے عرض کی:مَطَب کرتا ہوں ۔اَعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا :’’مَطَبْ بھی اچھا کام ہے،اَلْعِلْمُ عِلْمَانِ عِلْمُ الْاَدْیَانِ وَعِلْمُ الْاَبْدَان (یعنی علم دو ہیں:علمِ دین اور علمِ طِب )، مگر مَطَب کرنے میں یہ خَرابی ہے کہ صُبح صُبح قارُورہ (یعنی پیشاب) دیکھنا پڑتا ہے۔‘‘ اِس ارشاد کے بعد مجھے قارُورہ ( پیشاب)دیکھنے سے اِنْتہائی نفرت ہوگئی اور یہ اَعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا کشف تھا کیونکہ میں اَمراض کی تشخیص میں قارُورہ (یعنی پیشاب) ہی سے مددلیتا تھا اور یہ (اعلیٰ حضرت کا) تَصَرُّف تھا کہ قارُورہ بینی یعنی مریضوں کا پیشاب دیکھنے سے نفرت ہوگئی۔(تذکرۂ صدر الشریعہ،ص۱۳،ملتقطاً)(اس مُلاقات میں ) اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نہایت