Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah
رسالے ”تکبر“ کے صفحہ نمبر 34 پر ہے کہ اپنے گھر کے کام کاج کرنے ،بازار سے سودا سلف اُٹھا کرلانے کو کَسْرِ شان(بے عزتی) سمجھنا بھی تکبُّر کی علامات میں سے ہے۔ (الحدیقۃ الندیۃ، ج۱،ص۵۸۶)اس لیے اگر کسی میں ایسی عادت ہے توبراہِ کرم اس کے علاج کی کوشش کیجئے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں تکبُّر اورہر قسم کی باطنی و ظاہری بیماریوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
گُناہوں کے اَمراض سے نِیْم جاں ہوں پئے مُرشِدی دے شِفا یاالٰہی
بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صَدْقہ گُناہوں سے ہر دَم بچایاالٰہی
(وسائلِ بخشش ،ص:۱۰۵)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صَدرُ الشَّریعہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی حَیات ِ مُبارَکہ کے مُتَعَلِّق ہم نے سُنا کہ آپ شریعت پر عمل کرنے والے ،گھر کے کام کاج میں حصّہ لینے والے، بہت بڑے عالِمِ دین تھے۔آئیے !اب آپ کی وفات کا واقعہ سُنْتے ہیں ۔ چُنانچہ خلیفۂ صَدرِ شریعت، پیرِطریقت حضرتِ علاّمہ مولیٰنا حافظ قاری محمد مُصلحُ الدّین صِدّیقی قادِریرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے تھے:مُصنّفِ بہارِ شریعت حضرتِ صدرُ الشّریعۃ مولانا محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے ہمراہ مجھے مدینۃُالاَوْلیا احمدآباد شریف (ھند)میں حضرت سَیِّد نا شاہ عالَم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے دربار میں حاضِری کی سَعادت حاصِل ہوئی، ان دونوں تختوں کے نیچے حاضرہوئے (کہ جہاں مشہور ہے کہ دعائیں قبول ہوتی ہیں) اوراپنے اپنے دِل کی دُعائیں کرکے جب فارِغ ہوئے تو میں نے اپنے پیرومرشِد حضرتِ صدرُالشَّریعہعَلَیْہِ رَحْمَۃُ ر بِّ الْوَرٰی سے عرض کی:حُضور! آپ نے کیا دعا مانگی؟ فرمایا:’ ’ہر سال حج نصیب ہونے کی۔‘‘میں سمجھاحضرت کی دُعا کا مَنشا یِہی ہوگا کہ جب تک زِندہ رہوں حج کی سعادت ملے، لیکن یہ دُعا بھی خُوب