Book Name:Faizan e Sadr ush Shariah
کام اَنْجام دیتے۔ (سیرتِ صدر الشریعہ، ص۱۰۱) ہمیں بھی چاہیے کہ جب بھی بن پڑے اور کوئی عُذر نہ ہو تو گھر کا کام کاج بخوشی کرنے کی کوشش کیا کریں۔ گھر کا کام اپنے ہاتھوں سے کرنا یہ مُحْسنِ اِنْسانِیَّت، شمعِ بزمِ ہدایت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنَّتِ مُبارَکہ بھی ہے۔چُنانچہ
اُمُّ الْمُؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُنا عائشہ صِدّیقہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے سوال ہوا کہ کیا نبیِ کریم، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ گھر میں کام کرتے تھے؟فرمایا:ہاں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے نَعْلینِ مُبارَک خُود گانٹھتے، کپڑوں میں پیوند لگاتے اوروہ سارے کام کِیا کرتے تھے جومرداپنے گھروں میں کرتے ہیں۔( مسند امام احمد ،۹/ ۵۱۹،حدیث: ۲۵۳۹۶)حکیمُ الاُمَّت ،مُفْتی احمد یارخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں :حُضُورِ اَنْوَر(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)اپنے گھر کے کسی کام میں تکلُّف نہیں کرتے تھے، بکری(کا دُودھ ) دوھ لیتے،اپنے کپڑے دھولیتے تھے، نَعْلَیْن شریف میں پیوند لگالیتے تھے۔معلوم ہوا کہ گھر میں کام کرلینا صالحین کاطریقہ ہے کسی جائز کام میں تکلُّف نہیں (کرنا ) چاہیئے۔(مرآۃ المناجیح:۸/۷۴)
اپنے کپڑے خود دھو لینا خاک کے بستر پر سو لینا
سادہ سادہ نیک طبیعت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اے کاش!ہم پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اَداؤں سے کچھ سیکھنے اور ان پر عمل کرنے میں کامیاب ہو جائیں اور گھر میں چاہت و خُلُوص بھرا ماحول قائم کرنے کی غرض سے حتَّی الاِمْکان اپنے کام اپنے ہاتھوں سے کرنے کے علاوہ اَہْلِ خانہ کا ہاتھ بَٹانے کی بھی کوشش کیا کریں۔ اس سے نہ صرف گھر والوں کے دل میں مَحَبَّت بڑھے گی بلکہ گھر میں اَپنائیت کاماحول بنےگا۔ یاد رکھئے! چھوٹے چھوٹے کام بھی اپنے بچوں کی اَمّی سے کروانے اور ہر وَقْت دوسروں پر حکم چلاتے رہنے سے نہ صرف گھر کا ماحول خراب ہو گا اور مسائل پیدا ہوں گے بلکہ گھر کے کام نہ کرنے اور اس سے کَتْرانے کو عُلماء نے تکبُّر کی علامات میں شُمار کیا ہے۔ چنانچہ دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ