Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat
اور اس پر قائم رہتا ہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّا س کا ہر نیک عمل قَبول فرمالیتاہے اور اس سے سَرزَد ہونے والا ہرگُناہ بخش دیتاہے اور (مُعاف ہوجانے والے)ہرگُناہ کے بدلے جنَّت میں اس کا ایک دَرَجہ بُلند فرمادیتاہے اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کی ہرنیکی کے بدلے اسے جنَّت میں ایک محل عطا فرماتاہے او رحُور وں میں سے ایک حُورسے اس کا نِکاح فرمادیتا ہے۔''(بحر الدموع ،ص ۲۱)
اسی طرح آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں:"جو اس بات کو پسند کرتاہے کہ اس کا نامہ اعمال اُسے خُوش کرے،تو اُسے چاہیے کہ اس میں اِسْتِغفارکااِضافہ کرے۔'' (مجمع الزوائد ،کتاب ، التوبۃ ، باب الاکثار من الا ستغفار ،رقم ۱۷۵۷۹، ج۱۰، ص ۳۴۷)ایک اورحدیثِ پاک میں ہے''اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَہٗ یعنی گُناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسا کہ اس نے گُناہ کیا ہی نہیں۔''(سنن ابن ماجہ، ابواب الزھد، باب ذکر التوبۃ، الحدیث ۴۲۵۰،ج۴، ص۴۹۱)
نیز ایک حدیثِ پاک میں ہے کہ جب اِبلیس نے کہاکہ''اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ!مجھے تیری عزّت کی قسم ! میں تیرے بندوں کو اس وَقْت تک بہکاتارہوں گا، جب تک ان کی رُوحیں ان کے جسم میں رہیں گی ۔ '' تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے فرمایا ،''مجھے اپنی عزّت وجَلال کی قسم ! جب تک وہ مجھ سے بخشش مانگتے رہیں گے، میں ان کی مَغفِرت کرتارہوں گا ۔'' (مسند امام احمد، مسند ابی سعید الخدری، رقم ۱۱۲۳۷، ج۴، ص ۵۸)
نہ کرنا حشر میں پُرسِش مِری ہو بے سبب بخشش
عطا کر باغِ فردوس از پئے شاہِ اُمم مولیٰ
(وسائل بخشش مُرمّم،ص97)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں توبہ کرنے کے کس