Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat
دُعا کی عد مِ قبولیَّت کے 10اسباب
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!افسوس!صد افسوس!ہم آئے دن حادثات اور اچانک موت کے عبرتناک واقِعات سے نصیحت حاصل کرنےکے بجائے ،دن رات اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی نافرمانیوں میں بڑھتے جارہے ہیں ۔یادرکھئے ! جہاں توبہ کرنے کے کثیر انعامات ہیں، وہیں گُناہوں میں مُسْتَغْرَق رہنے اور توبہ نہ کرنے کی آفتیں بھی ہیں۔حُجَّۃُ الْاِسْلامحضرت سیِّدُنا امام ابُو حامِد محمد بن محمد غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نقْل فرماتے ہیں: ''بے شک گُناہ کرنے سے دل کالا ہو جاتا ہے اور دل کی سیاہی کی علامت وپہچان یہ ہے کہ گُناہوں سے گھبراہٹ نہیں ہوتی، اِطاعت کی سعادت نہیں ملتی اور نصیحت اَثَر نہیں کرتی۔ اے عزیز!تُم کسی بھی گُناہ کومَعمُولی مَت سمجھو۔''(مِنْہاجُ العَابِدِین، الباب الثانی، العقبۃالثانیۃوھی عقبۃالتوبۃ، ص۲۴) گُناہوں کی کثرت کے سبب بیان کردہ نحوستوں کے علاوہ دعا کاقَبول نہ ہونابھی بہت بڑی نحوست ہے ۔ چُنانچہ حضرت سیِّدُنااِبراہیم بن اَدْہمرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ایک دِن بازار سے گُزررہے تھے۔لوگوں نے دیکھاتوعقیدت میں آپ کے گِردجمع ہوگئے اورعرض کرنے لگے:حُضُور!اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اپنی لارَیْب کتاب قرآنِ کریم میں فرمایا ہے:
اُدْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْؕ- (پ۲۴،المؤمن:۶۰)
( تَرْجَمَۂ کنز الایمان:مجھ سے دُعا کرو میں قَبول کروں گا)
ہم ایک عرصہ سے دُعائیں کر رہے ہیں، مگر قَبول ہوتی دِکھائی نہیں دیتیں۔
حضرت سیِّدُنا اِبراہیم بن اَدْہم رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نےفرمایا: دس(10)چیزوں کے سبب تمہارے دل مُردَہ ہوچکے ہیں۔
٭ تم اللہ عَزَّ وَجَلَّ کوخالِق ومالِک مانتے ہو،مگراُس کا حق ادا نہیں کرتے(یعنی اس کی اطاعت و فرمانبرداری نہیں کرتے ٭قرآنِ پاک کی تلاوت تو کرتے ہو ،مگر اس پر عمل نہیں کرتے٭ رَسُوْل ُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت کا دعوی کرتے ہو ئے بھی سُنَّتِ رسول سے مُنہ پھیرتے ہو٭شیطان سے دُشمنی کے دعوےدار بھی ہو اور اسی کے پیروکار بھی٭تمہیں جنَّت