Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat
ہر ہفتے مدنی مذاکرے میں پابندی کے ساتھ شرکت کی برکت سے اِنْ شَآءَاللہعَزَّ وَجَلَّ اس کی خُوب خُوب برکتیں حاصل ہوں گی۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ کئی اسلامی بھائی مدنی مُذاکرے کی برکت سے اپنی گُناہوں بھری زِندگی سے توبہ کر چکےہیں۔ آئیے !ترغیب کیلئے ایک مدنی بہار سُنتے ہیں ،چُنانچہ
منڈی بہاؤ الدین(صُوبہ پنجاب، پاکستان)کے مُقیم ایک اسلامی بھائی کےبیان کا خُلاصہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کامدنی رنگ چڑھنے سے قبل فیشن کی ہلاکت خیز وادِیوں میں بھٹک رہا تھا۔عجیب وغریب تَراش خَراش والے کپڑے پہنناہی مَقْصدِحیات سمجھ بیٹھا تھا ، ہمہ وَقْت دل و دِماغ پر فیشن کا بُھوت سوار رہتا۔ الغرض میں یادِ الٰہی سے یکسر غافل، دُنیا کی رنگینیوں میں شاغل ،زِندگی کے قیمتی لمحات برباد کررہا تھا۔ رَمضانُ المبارک کی رحمتوں بھری ساعتوں میں مجھ پر کرم ہوگیا ۔ میری مُلاقات ایک مُبلّغِ دعوتِ اسلامی سے ہوگئی،جنہوں نے روزوں کی حقیقی برکتیں لُوٹنے کے لیےآخری عشرے کے اجتماعی اعتکاف کی بھرپُور ترغیب دِلائی۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے فضل وکرم سے اِعتکاف کی سعادت مل گئی، جہاں پُرسوز بیانات سحرو اِفطار کے رُوحانی مَناظر بہت اچھے لگے،کرم بالائے کرم یہ کہ امیرِاہلسُنَّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے علمی’’مدنی مُذاکروں‘‘اور رِقّت انگیز دُعاؤں نے دِل سے گُناہوں کا میل صاف کردیا۔ میری گُناہوں سے تاریک زِندگی میں عِشقِ مُصطفےٰ کی روشنی پھیل گئی۔ لہٰذا میں نے بقیہ سانسوں کو غنیمت جانتے ہوئے، بارگاہِ الٰہی سے مغفرت طلب کرتے ہوئے اپنے گُناہوں سے سچی توبہ کی اور امیر اَہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے بیعت کا شرف حاصل کیا اور سُنَّتوں بھری زِندگی بسر کرنے کے لیے دعوتِ اسلامی کا مدنی ماحول اِخْتیار کرلیا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ داڑھی شریف رکھ لی، سبزسبز عمامہ شریف سجالیا اور ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت میرا معمول بن گیا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد