Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارےمکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ تفسیر صِراطُ الجنان جلد 4 صفحہ 378 پر ہے :حضرت سَیِّدُنایُونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم کے لوگ مُوصل کے علاقے نینوٰی میں رہتے تھے اور کُفْر و شِرک میں مبُتلا تھے،اللہتعالٰی نے حضرت سَیِّدُنایُونسعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کوان کی طرف بھیجا،آپ نے انہیں ایمان لانے کا حکم دیا، ان لوگوں نے اِنکار کیا اورحضرتسَیِّدُنا یُونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی بات نہ مانی، آپ نے انہیں اللہتعالٰی کے حکم سے عذاب نازِل ہونے کی خبر دی، ان لوگوں نے آپس میں کہا کہ حضرت سَیِّدُنا یُونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے کبھی کوئی بات غلط نہیں کہی ہے، دیکھو اگر وہ رات کو یہاں رہے جب تو کوئی اندیشہ نہیں اور اگر اُنہوں نے رات یہاں نہ گُزاری تو سمجھ لینا چاہیے کہ عذاب آئے گا۔ جب رات ہوئی توحضرت یُونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام وہاں سے تشریف لے گئے اور صُبح کے وَقْت عذاب کے آثار نمودار ہوگئے ، آسمان پر سِیاہ رنگ کا ہیبت ناک بادل آیا ، بہت سارا دُھواں جمع ہوا اور تمام شہر پر چھا گیا۔ یہ دیکھ کر انہیں یقین ہوگیا کہ عذاب آنے والا ہے ، اُنہوں نے حضرت یُونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکو تلاش کیاتو آپ کو نہ پایا، اب انہیں اور زِیادہ اندیشہ ہوا تو وہ لوگ اپنی عورتوں ، بچوں اور جانوروں کے ساتھ جنگل کی طرف نکل گئے، موٹے کپڑے پہن کر توبہ و اسلام کا اظہار کیا، شوہر سے بیوی اور ماں سے بچے جُدا ہوگئے اور سب نے بارگاہِ الٰہی میں گِریہ و زاری شُروع کر دی اور عرض کرنے لگے کہ جودِین حضرت یُونس عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَاملائے ہیں، ہم اس پر ایمان لاتے ہیں۔ چُنانچہ اُنہوں نے سچی توبہ کی اور جو جَرائم ان سے ہوئے تھے،انہیں دُور کیا، پرائے مال واپس کئے، حتّٰی کہ اگر دوسرے کا ایک پتھرکسی کی بُنیاد میں لگ گیا تھا تو بُنیاد اُکھاڑ کر وہ پتھر نکال دیا اور واپس کردیا ۔ اللہ تَعالٰیسے اِخْلاص کے ساتھ مغفرت کی دُعائیں کیں ،توپروردگارِ عالَم عَزَّ وَجَلَّ نے ان پر رحم کیا، دُعا قبول فرمائی اور عذاب اُٹھا دیا گیا۔ (خازن، یونس، تحت الآیۃ: ۹۸، ۲/۳۳۵-۳۳۶)