Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat
قدر فَضائل وبرکات ہیں، نیزگُناہوں سے توبہ کرنے والے پر اللہ عَزَّ وَجَلَّ کس قدر مہربان ہے کہ بندہ بار بار گناہ کرنے کے باوُجُود توبہ کرلے،تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کی ساری خَطاؤ ں کو مُعاف فرمادیتاہے ۔نیز توبہ کرنے والا کس قدر اِنعامات کا مُسْتَحِق ہو تا ہے، اس کا اَندازہ اس واقعے سےبھی لگایاجاسکتا ہے۔ چُنانچہ
توبہ اور اَبُوالبَشَر عَلَیْہِ السَّلَام:
حضرت سیِّدُناحَسَن بَصری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ سے مروی ہے کہ جب اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے حضرت سیِّدُنا آدَم عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی توبہ قَبول فرمائی توفرشتوں نے انہیں مُبارَک باد پیش کی اور حضرت سیِّدُنا جبرائیل اورحضرت سَیِّدُنا میکائیل عَلَیْہِمَا السَّلَام نے حاضرِخدمت ہوکر عرض کی:”اے آدم عَلَیْہِ السَّلَام!اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی طرف سے قَبولِ توبہ پر آپ کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔“آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:”اے جبریل! اگر اس توبہ کے بعد بھی سوال ہوا تو میرا مقام کہاں ہوگا؟“اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وَحْی فرمائی کہ ”اے آدم! آپ نےاپنی اَولاد کے لئے وِراثت میں تھکاوٹ، دُکھ اور توبہ کو چھوڑا ہے جو بھی مجھے پُکارے گا میں اس کی پُکار سُنوں گا جیسے آپ کی پُکارسُنی اور جو مجھ سے مغفرت طلَب کرے گا میں اسے عطا کروں گا، کیونکہ میں نزدیک اور دُعا قَبول فرمانے والا ہوں، اے آدم! میں توبہ کرنے والوں کو قبروں سے اس حال میں اُٹھاؤں گا کہ وہ خُوش ہوں گے اورمسکراتے ہوں گے اور ان کی دُعا مقبول ہوگی۔“(احیاءالعلوم،ج۴،ص۷)
مغفرت کا ہوں تجھ سے سُوالی
پھیرنا اپنے در سے نہ خالی
مجھ گنہگار کی اِلتجاء ہے
یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے
(وسائل بخشش مُرمّم،ص،136)