Ouraad-o-Wazaif Ki Barakatain

Book Name:Ouraad-o-Wazaif Ki Barakatain

پریشانیوں اور بیماریوں سے چھٹکارا پانے کا ایک بہترین وظیفہ ہے ،تِلاوتِ قرآن کی بَرَکت اوراللہ پا ک کی رحمت سے ہمارے کئی مسائل حل ہو سکتے ہیں،چنانچہ

قرآن سے علاج

ایک شخص نے رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بارگاہ میں گلے میں دَرْد کی شکایت کی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشادفرمایا:قرآن پڑھاکرو۔(شعب الایمان،۲/۵۱۹، حدیث:۲۵۸۰)

اسی طرح ایک شخص نے بارگاہِ رسالت میں حاضرہوکرعرض کی:میرے سینےمیں تکلیف ہے۔ ارشاد فرمایا:قرآن پڑھو،اللہ پاک فرماتاہے:

وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوْرِۙ۬     ۱۱،یونس:۵۷)

ترجمَۂ کنزُالعِرفان:اور دلوں کی شفا۔

 (تفسیردرمنثور،يونس،تحت الآيه : ۵۷ ،۴/۳۶۶)

بلکہ قرآن ِ کریم تو مختلف بیماریوں کی بہترین دَوابھی ہے،جیساکہ

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:خَیْرُالدَّوَاءِ اَلْقُرْاٰنُ یعنی بہترین دَواقرآنِ  کریم ہے۔( ابن ماجہ،كتاب الطب،باب الاستشفاء بالقرآن،۴/۱۱۶،حدیث:۳۵۰۱)

حضرت علّامہ عبدالرَّءُ وف مُناویرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کےتحت لکھتے ہیں:یعنی بہترین تعویذوہ ہےجوکسی قرآنی آیت کے ذَریعے سے کیا جائے،چنانچہ

پارہ15 سورَۂ بنی اسرائیل کی آیت نمبر82 میں اِرْشادِ باری ہے:

وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَۙ  (پارہ۱۵،بنی اسرائیل:۸۲)

ترجمۂ کنزُالعِرفان:اورہم قرآن میں وہ چیز اُتارتے ہیں جوایمان والوں کے لیے شفا اور رحمت ہے۔