Book Name:Jamal e Mustafa
صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنے سر ِاَقْدس اورداڑھی مُبارَک میں تیل ڈالتے ، کنگھا کرتے ، بِیچ سر میں مانگ نکالتے۔ حضرت اَبُوہُرَیْرہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ سے مَروی ہے کہ حُضورِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جس کے بال ہوں تو وہ ان کا اِکْرام کرے۔ ( یعنی ان کو دھوئے ، تیل لگائے ، کنگھا کرے ) ( سنن ابوداؤد ، کتاب الترجل ، باب فی اصلاح الشعر ، الحدیث۴۱۶۳ ، ج۴ ، ص۱۰۳ ) ( 4 ) لڑکیوں کی ناک ( وغیرہ ) چھیدناجائز ہے۔ ( ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحة ، ج۹ ، ص۵۹۸ ) ( 5 ) بعض لوگ لڑکوں کے بھی کان چھدواتے ہیں اور بالی وغیرہ پہناتے ہیں یہ ناجائز ہے ۔یعنی لڑکے کا کان چھدوانا بھی ناجائز اوراسے زیور پہنانا بھی ناجائز۔ ( ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحة ، فصل فی اللبس ، ج۹ ، ص۵۹۸ ، ۶۹۳ملخصاً ) ( 6 ) عورتوں کو ہاتھ پاؤں میں مہندی لگانا جائز ہے۔ چھوٹے بچوں کے ہاتھ پاؤں میں مہندی لگانا ناجائز ہے ، بچیوں کو مہندی لگانے میں حرج نہیں۔ ( رد المحتار ، کتاب الحظر والاباحة ، فصل فی اللبس ، ج۹ ، ص۵۹۹ ملتقطاً ) حضرت ابُو ہُرَیْرہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ سے مَروِی ہے کہ مدینے کے تاجدار ، شفیعِ رو زِ شُمار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پاس ایک مُخَنَّثْ ( یعنی ہیجڑا ) حاضر کیاگیا ، جس نے اپنے ہاتھ اور پاؤں مہندی سے رَنگے ہوئے تھے ۔ اِرْشاد فرمایا : اس کاکیا حال ہے؟ ( یعنی اس نے کیوں مہندی لگائی ہے ؟ ) لوگوں نے عرض کی ، یہ عورتوں کی نقل کرتا ہے ۔ ہمارے مدنی آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حکم فرمایا : کہ اسے شہر بدر کردو۔لہٰذا اس کو شہربد ر کردیا گیا ، مدینۂ مُنوَّرہ سے نکال کر’’نقیع ‘‘کو بھیج دیاگیا۔ ( سننِ ابی داؤد ، کتاب الادب ، باب فی الحکم فی المخنثین ، الحدیث ۴۹۲۸ ، ج۴ ، ص۳۶۸ )
پیارے اسلامی بھائیو ! آپ نےسنا؟ مُخَنَّثْ نے عورتوں کی نقل کی یعنی ہاتھ پاؤں میں مہندی لگائی تو ہمارے مکی مدنی سر کار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس سےکس قدر ناراض ہوئے کہ اسے شہر بدر کردیا ، اس حدیثِ مُبارَک سے ان لوگوں کو دَرْس حاصل کرنا چاہیے ، جو شادی یا عیدین وغیرہ