Book Name:Behtreen Khatakar Kon

اور جو بندہ یہ اَوْصاف اپنائے اسے ملتا کیا ہے ؟ اللہ پاک فرماتا ہے :

اُولٰٓىٕكَ  جَزَآؤُهُمْ  مَّغْفِرَةٌ  مِّنْ  رَّبِّهِمْ  وَ  جَنّٰتٌ  تَجْرِیْ  مِنْ  تَحْتِهَا  الْاَنْهٰرُ  خٰلِدِیْنَ  فِیْهَاؕ-وَ  نِعْمَ  اَجْرُ  الْعٰمِلِیْنَؕ(۱۳۶)   (پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 136)

ترجمہ کَنْزُ العرفان : یہ وہ لوگ ہیں جن کا بدلہ ان کے رب کی طرف سے بخشش ہے اور وہ جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں۔ (یہ لوگ)ہمیشہ ان (جنتوں ) میں رہیں گے اور نیک اعمال کرنے والوں کا کتنا اچھا بدلہ ہے۔

سُبْحٰنَ اللہ ! بندہ توبہ کرے ، اپنے گُنَاہ پر اَڑے نا بلکہ شرمندہ ہو تو اس کی مغفرت کر دی جاتی ہے ، اس کے لئے جنّت کی بشارت ہے۔

یاخدا ! میری مغفرت فرما                                                                                            باغِ فِردوس مَرحَمَت فرما

توُ گناہوں کو کر  مُعاف  اللہ !                                                                                    میری  مقبول  معذِرت  فرما([1])

بہترین خطا کار

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : كُلُّ بَنِي آدَمَ خَطَّاءٌ ، وَخَيْرُ الْخَطَّائِينَ التَّوَّابُونَ یعنی ہر آدمی سے خطا ہو جاتی ہے اور بہترین خطا کار وہ ہے جو توبہ کر لے۔([2])

انسان ہونے کی ایک علامت

پیارے اسلامی بھائیو ! ہم انسان ہیں ، معصوم نہیں ، معصوم تو صِرْف انبیا اور فرشتے ہیں ، ہم جیسے عام انسانوں سے خطائیں ہو ہی جاتی ہیں ،   ہمیں توبہ کی طرف بڑھنا چاہئے۔ امام


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 75ملتقطًا۔

[2]...ابنِ ماجہ ، کتاب الزہد ، باب ذکر التوبۃ ، صفحہ : 689 ، حدیث : 4251۔