Book Name:Behtreen Khatakar Kon

زُہد * مقامِ فقر * مقامِ صَبر * تَوَکُّل * رضا وغیرہ بہت ساری منزلیں ہیں ، البتہ جس نے راہِ خُدا پر چلنا ہو ، اس کے لئے سب سے پہلا قدم توبہ ہے۔ ([1])

یہ ایک سِرا ہے۔دھاگا اُلجھ جائے تو اسے کیسے سلجھاتے ہیں ؟ سب سے پہلے سِرا ڈھونڈتے ہیں ، سِرا مِل جائے تو الجھا ہوا دھاگا بڑی آسانی سے سلجھ جاتا ہے ، ہماری زندگیاں الجھی ہوئی ہیں * کوئی پیسے میں الجھا ہوا ہے * کوئی عہدے اور مَنْصَب کی طرف دوڑ رہا ہے * کوئی پریشانیوں میں گِھرا ہوا ہے * کوئی جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنے میں مَصْرُوف ہے ، زندگیاں الجھی ہوئی ہیں ، اگر انہیں سلجھانا ہے تو سِرا پکڑیں اور سِرا کیا ہے ؟ توبہ۔

یہ اللہ کریم کی بڑی کرم نوازی ہے ، اُس نے توبہ کا دروازہ ہمیشہ کُھلا رکھا ہے ، ہم زِندگی کے جس بھی موڑ پر ہیں ، ہم نے زمین سے آسمان تک گناہ کر ڈالے ہیں ، گُنَاہوں کے پہاڑوں کے نیچے دَب چکے ہیں ، پھر بھی سِرا موجود ہے ، جہاں ہیں ، وہیں سے زِندگی کارُخ موڑ لیں ، اپنے رَبِّ کریم کے حُضُور سر جھکا کر عرض کریں :

کب گناہوں سے کنارا میں کروں گا یارب !

نیک کب اے مِرے  اللہ ! بنوں گا یارب !

عَفْو کر اور سدا کے لئے راضی ہوجا

گر کرم کردے تو جنّت میں رہوں گا یارب !

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

تَوبہ کرنے والے مؤمِن کی مِثَال

ایک مرتبہ اللہ پاک کے نبی حضرت عیسیٰ  علیہ السَّلَام  اپنے حواریوں کے ساتھ تشریف


 

 



[1]...اللُّمَع ، باب : 21 ، صفحہ : 109۔