Book Name:Behtreen Khatakar Kon

میں بڑے  پیارے پیارے دِینی اور اِصْلاحی شارٹ ویڈیو کلپس موجود ہیں ، یہ بھی ڈاؤن لوڈ کر کے سوشل میڈیا پر شیئر  کر کے ثواب کمایا جا سکتا ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

گویا گُنَاہ کیا ہی نہیں

پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ کا سبق آموز واقعہ سُنا ، اس سے ایک اَہَم ترین مدنی پھول یہ سیکھنے کو ملتا ہے کہ آدمی نے چاہے کتنا ہی بڑا گُنَاہ کیوں نہ کر لیا ہو ، اگر وہ اپنے گُنَاہ پر شرمندہ ہو ، اللہ پاک کی طرف رجوع لائے تو اللہ پاک اس کی توبہ کو قبول فرماتا ہے۔پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ رحمت نشان ہے : اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَن لَّاذَنْبَ لَہٗ گُنَاہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے گویا اس نے گُنَاہ کیا ہی نہیں۔([1])

انسان پر اللہ پاک کی کرم نوازیاں

حضرت عبد اللہ بن عُبَیْد رَحمۃُ اللہ علیہ سے روایت ہے ، فرماتے ہیں : اللہ پاک کے نبی اور ہم سب انسانوں کے والِدِ محترم حضرت آدم علیہ السَّلَام  نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا : اے رَبِّ کریم ! تُو نے شیطان کو میرا دُشمن بنایا ہے ، لیکن میری اَوْلاد اس کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتی۔اللہ پاک نے فرمایا : اے آدم ! آپ کی اَوْلاد میں (قیامت تک جو بھی انسان پیدا ہو گا)میں اس کے ساتھ ایک محافظ فرشتہ مقرر فرماؤں گا جو اس انسان کی شیطان سے حفاظت کرے گا۔ حضرت آدم علیہ السَّلَام  نے عرض کیا : مولیٰ ! مزید کرم فرما۔ اللہ پاک نے فرمایا : اے آدم ! آپ کی اَوْلاد کو ایک نیکی کا اجر دس گُنَا ملے گا اور اسے میں مزید


 

 



[1]...ابنِ ماجہ ، کتاب الزہد ، باب ذکر توبہ ، صفحہ : 689 ، حدیث : 4250۔