Book Name:Behtreen Khatakar Kon

بارگاہِ الہٰی میں پیش کیا جائے گا ، حکم ہو گا : اس کے صغیرہ گناہ اس پر پیش کرو ! چنانچہ ایک ایک کر کے اس کے گناہ پیش کئے جائیں گے ، وہ ہر ایک کا اِقْرار کرتا جائے گا اور ڈرتا ہو گا کہ ابھی کبیرہ کی باری آنی ہے ، اتنے میں حکم ہو گا : تیرے ہر گناہ کی جگہ ایک نیکی ہے۔اب وہ پکارے گا : مولیٰ ! ابھی تو بہت بڑے بڑے گناہ ہیں جن کا ذِکْر ہی نہیں ہوا۔حضرت ابو ذَرّ غِفَاری  رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : یہ فرما کر حُضُورِ اقدس صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم خوب مسکرائے حتی کہ نَواجِذ (یعنی پیچھے کی مبارک داڑھیں )ظاہِر ہو گئیں۔([1])

شبِ براءَت توبہ کی رات ہے

اے عاشقانِ رسول ! توبہ بہت بڑی نعمت ہے ، ہمیں توبہ کرتے ہی رہنا چاہئے۔ شبِ براءَت تشریف لانے والی ہے ، تَوبہ کی رات ہے ، اُمُّ الْمُؤْمِنین حضرت عائشہ صدیقہ  رَضِیَ اللہ عنہا فرماتی ہیں ، سرورِ کائنات ، شاہِ موجودات صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : بے شک اللہ پاک شعبان کی پندرَہویں رات آسمانِ دُنیا پر تجلی فرماتا ہے ، پس قبیلہ بنو کلب کی بکریوں کے بالوں سے بھی زیادہ گنہگاروں کو بخش دیتا ہے۔([2])   

روایات کے مطابق شعبان کی 15ویں رات یعنی شبِ برأت شروع ہونے سے پہلےپچھلے سال کے اَعْمَال نامے لپیٹ دئیے جاتے ہیں ، اس لئے یہ مبارک رات آنے سے پہلے پہلے توبہ کر کے اللہ پاک سے اپنے گزشتہ گُنَاہوں کی معافی مانگ لینی چاہیئے۔

توبہ کا طریقہ

اسلام کے پہلے خلیفہ حضرت ابو بکر صدیق رَضِیَ اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ


 

 



[1]...مسلم ، کتاب الایمان ، باب ادنی اہل الجنۃ منزلۃ فیہا ، صفحہ : 93 ، حدیث : 190۔

[2]...ترمذی ، کتاب الصوم ، باب ما جاء فی لیلۃ النصف من شعبان ، صفحہ : 207 ، حدیث : 739۔