Book Name:Behtreen Khatakar Kon
اَوَّاب سے مراد وہ شخص ہے جس سے گُنَاہ ہو ، پھر توبہ کر لے ، پھر گُنَاہ ہو ، پھر توبہ کر لے۔ ([1])
حضرت محمد بن مُطَرِّف رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : اللہ پاک فرشتوں سے فرماتا ہے : ابنِ آدم بھی کیسا ہے... ! ! گُنَاہ کرتا ہے ، پھر مجھ سے معافی مانگتا ہے ، میں اسے معاف کر دیتا ہوں ، پھر گُنَاہ کرتا ہے ، پھر مجھ سے معافی مانگتا ہے ، میں پھر اسے معاف کر دیتا ہوں ، نہ وہ گُنَاہ چھوڑتا ہے ، نہ میری رحمت سے مایُوس ہوتا ہے ، اے فرشتو ! گواہ ہو جاؤ ! میں نے اس کی مغفرت کر دی۔([2])
کر کے توبہ میں پھر گناہوں میں ہو ہی جاتا ہوں مُبتَلا یاربّ !
نِیم جاں کر دیا گناہوں نے مرضِ عصیاں سے دے شِفا یاربّ !
کس کے در پر میں جاؤں گا مولا گر تُو ناراض ہو گیا یاربّ ! ([3])
پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک کی رحمت بہت بڑی ہے ہم اپنے گُنَاہوں پر شرمندہ ہوں ، توبہ کریں تو اِنْ شَآءَاللہ الْکَرِیْم ! بڑی برکتیں ملیں گی ، قرآنِ کریم میں جو توبہ کے فائدے بیان ہوئے ، آئیے ! سنیئے !
(1) : توبہ کرنے والے کو فلاح و کامرانی ملتی ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ(۳۱) (پارہ : 18 ، سورۂ نور : 31)
ترجمہ کَنْزُ الایمان : اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے