Book Name:Kamyabi Ka Asal Miyar

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو ! اچھی نیت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے ، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے : * رِضَائے اِلٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * عِلْمِ دین سیکھوں گا * پُورا بیان سُنوں گا * ادب سے بیٹھوں گا * نصیحت حاصِل کروں گا * اَحْمَدِ مجتبیٰ ، مُحَمَّد ِمصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

روزہ داروں کا محلّہ

حضرت مالِک بن دِینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  بہت بڑے ولیُ اللہ ہیں ، دِیگر اَوْلیائے کرام  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہم کی طرح آپ بھی نفس کُشِی  ( یعنی نفسانی خواہشات سے بچنے )  کے لئے بہت محنت کیا کرتے تھے۔ شیخِ طریقت ، امیر ِاہلسنت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی کتاب فیضانِ رمضان میں لکھتے ہیں : حضرت مالِک بن دِینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے  ( نفس کی خواہش سے بچنے کے لئے )  40 سال کے دوران کبھی کھجور نہیں کھائی۔ 40 سال کے بعد آپ کو جب کھجور کھانے کی خُوب خواہش ہوئی تو  آپ نے نفس کُشِی (  یعنی اس خواہش کا زور توڑنے )  کے لئے مسلسل ایک ہفتہ روزے رکھے ، پھر کھجوریں خرید کر دِن کے وقت بصرہ شریف کے ایک محلّے کی مسجد میں داخِل ہوئے ، ابھی کھانے کے لئے کھجورَیں نِکالی ہی تھیں کہ ایک بچّہ چِلّا اُٹھا : ابّا جان ! مسجد میں غیر مسلم آگیا ہے۔ بچے کے والِد نے یہ سُنا تو ہاتھ میں ڈنڈا لئے دوڑا آیا لیکن جب حضرت مالِک بن دِینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کو دیکھا تو پہچان  گیا اور معافی


 

 



[1]...بخاری ، کِتَاب : بَدءُ الْوَحی ، صفحہ : 65 ، حدیث : 1۔