Book Name:Kamyabi Ka Asal Miyar

کامیابی کا اَصْل مِعْیار

پیارے اسلامی بھائیو !   ہمارے ہاں لوگوں نے اپنے اپنے لحاظ سے کامیابی کے مختلف معیار مقرر کر رکھے ہیں ، کسی کے نزدیک مالدار ہو جانا کامیابی ہے ، کسی کے نزدیک شہرت مل جانا کامیابی ہے ، کوئی منصب اور عہدہ مل جانے کو کامیابی خیال کرتا ہے ، غرض؛ ہر ایک نے کامیابی کے الگ الگ معیار مُقرَّر کر رکھے ہیں اور ہر کوئی اپنے معیار کے مطابق کامیابی کے پیچھے دوڑتا چلا جا رہا ہے  لیکن اَصْل میں کامیابی کا معیارکیا ہے ؟ ہمارا خالِق و مالِک ، ہمارا پیارا اللہ پاک جس نے یہ دُنیا بنائی ، ہمیں پیدا کیا ، اس دُنیا میں بسایا ، اس رَبِّ کائنات کے ہاں کامیابی کا مِعْیار کیا ہے ؟ آئیے ! قرآنی آیات سنیئے ! اللہ پاک نے پارہ : 30 ، سُورَۃُ الشَّمْس میں 7 قسمیں ذِکْر کر کے فرمایا :

قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰىهَاﭪ(۹) وَ قَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰىهَاؕ(۱۰  ( پارہ : 30 ، سورۂ شمس : 9-10 )

ترجمہ کنز العرفان : بیشک جس نے نفس کو پاک کر لیا وہ کامیاب ہوگیا اور بیشک جس نے نفس کو گناہوں  میں  چھپا دیا وہ ناکام ہوگیا۔

معلوم ہوا؛ * کامیابی کا معیار عزّت و شہرت نہیں * کامیابی کا معیار مال ودولت ، عیش وعشرت ، اونچا منصب نہیں بلکہ کامیابی کا معیار کیا ہے ؟ تزکیۂ نفس... ! !  کامیاب ہے وہ شخص جس نے اپنے نفس کا تزکیہ کیا ، اپنے نفس کو بُرے عقائد ، بُرے اَخْلاق ، بُری عادات  اور باطنی امراض سے پاک کر لیا اور جس نے اپنے نفس کو پاک نہ کیا ، وہ چاہے دُنیوی اعتبار سے کتنی ہی بلندی پر کیوں نہ پہنچ جائے ، وہ کامیاب نہیں ، حقیقت میں ناکام ہی ہے۔

بادشاہ یا غلاموں کا غلام

پیارے اسلامی بھائیو ! بات بہت آسان اور سمجھ میں آنے والی ہے ،  جو غُلامی کی