Book Name:Kamyabi Ka Asal Miyar

اللہ ! اللہ ! معلوم ہوا؛ جو اِیْمان اور نیک اَعْمال کے ذریعے نفس کو پاک صاف کرے ، اچھے اَخْلاق ، اچھی عادات کا عادِی بنائے اس کے لئے جنّت کے باغ ہیں ، جن کے نیچے نہریں رواں ہوں گی۔

عبادت میں گزرے مری زندگانی                                               کرم ہو کرم یا خُدا یاالٰہی !

تزکیۂ نفس بعثت کا بنیادی مقصد ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دُنیا میں تشریف لائے ، آپ کی تشریف آوری کے بنیادی مقاصِد میں سے ایک مقصد تزکیۂ نفس بھی ہے ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

كَمَاۤ اَرْسَلْنَا فِیْكُمْ رَسُوْلًا مِّنْكُمْ یَتْلُوْا عَلَیْكُمْ اٰیٰتِنَا وَ یُزَكِّیْكُمْ   ( پارہ : 2  ، سورۂ بقرہ : 151 )  

ترجَمہ کنز الایمان : جیسے ہم نے تم میں بھیجا ایک رسول تم میں سے کہ تم پر ہماری آیتیں تلاوت فرماتا ہے اور تمہیں پاک کرتا  ۔

  مشہور مفسر قرآن ، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : جسمانی ، قلبی ، روحانی خیالات وغیرہ کی مکمل پاکی کو تزکیہ کہتے ہیں۔ ( [1] )   آیتِ کریمہ کا ایک معنیٰ یہ ہے کہ اے لوگو ! ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تمہارے جسموں کو ظاہِری گندگیوں سے پاک فرماتے ہیں کہ تمہیں پاکی کے طریقے سکھاتے ہیں اور تمہارے دِلوں کو گندے اَخْلاق اورعیوب سے اور خیالات کو شرک و کفر سے صاف فرماتے ہیں۔ ( [2] )  


 

 



[1]...تفسیر نعیمی ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، زیر آیت : 129 ، جلد : 1 ، صفحہ : 739 ۔

[2]...تفسیر نعیمی ، پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ ، زیر آیت : 151 ، جلد : 2 ، صفحہ : 65۔