Book Name:Kamyabi Ka Asal Miyar

* مختلف آداب وغیرہ بہت کچھ ہے۔ اگر ہم یہ نیک اَعْمَال خُود پر نافِذْ کر لیں تو اِنْ  شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! بڑی آسانی سے نفسِ اَمَّارہ کا زور توڑنے ، اسے سدھارنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔   

میں نثار ایسا مسلماں  کیجے                                                                                         توڑ  ڈالیں  نفس  کا  زُنّار  ہم ( [1] )

 ( 3 ) : اللہ پاک سے مدد مانگتے رہئے !

تزکیۂ نفس کے لئے سب سے اَہَم بات جو بہت زیادہ ضروری ہے وہ یہ کہ اللہ پاک سے دُعا مانگنا ہرگز نہ بھولیں کیونکہ نفسِ اَمَّارہ بہت سرکش دُشْمن ہے ، شیطان جو راہ بھٹکنے سے پہلے بہت بڑا عالِم اور عِبَادت گزار تھا اور انتہائی چالاک اور مکّار بھی ہے ، نفسِ اَمَّارہ سے وہ بھی مقابلہ نہ کر پایا ، اس بدبخت کو بھی نفسِ اَمَّارہ ہی نے بھٹکا کر ہمیشہ کے لئے کافِر و نامراد کر دیا تو سوچئے ! ہم نفسِ اَمَّارہ کا مقابلہ کیسے کر پائیں گے۔ لہٰذا اللہ پاک کی مدد شامِل حال ہو گی تو ہی نفسِ اَمَّارہ سے رہائی مِل سکے گی۔  اللہ پاک کے نبی حضرت یُوسف عَلَیْہِ السَّلَام  کا یہ خوبصُورت فرمان قرآنِ کریم میں بھی موجود ہے ، آپ نے فرمایا :

وَ مَاۤ اُبَرِّئُ نَفْسِیْۚ-اِنَّ النَّفْسَ لَاَمَّارَةٌۢ بِالسُّوْٓءِ اِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّیْؕ     ( پارہ : 13 ، سورۂ یوسف : 53 )  

ترجَمہ کنز الایمان : بےشک نفس تو برائی کا بڑا حکم دینے والا ہے مگر جس پر میرا رب رحم کرے۔

یعنی نفسِ اَمَّارہ بُرائی کا بہت حکم دینے والا ہے ، اس کے شَر سے بچتا وہی ہے جس پر اللہ پاک کا رحم و فضل ہوتا ہے۔

ایک دُعائے مصطفےٰ

حضرت عبد اللہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہ عنہما فرماتے ہیں : اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی


 

 



[1]... حدائق بخشش ، صفحہ : 84۔