Book Name:Kamyabi Ka Asal Miyar
مانگتے ہوئے عرض کیا : حُضُور ! بات دراَصْل یہ ہے کہ ہمارے محلے میں سارے مسلمان روزہ رکھتے ہیں ، غیر مسلموں کے عِلاوہ یہاں دِن کے وقت کوئی نہیں کھاتا ، اسی لئے بچے کو آپ کے غیر مسلم ہونے کا شبہ ہوا۔ براہِ کرم ! آپ اس کی خطا مُعَاف فرما دیجئے !
حضرت مالِک بن دینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے عالَمِ جوش میں فرمایا : بچوں کی زبان غیبی زبان ہوتی ہے۔ پھر قسم کھائی کہ اب کبھی کھجور کھانے کا نام نہ لُوں گا۔ ( [1] )
رِہائی مجھ کو ملے کاش ! نفس و شیطاں سے ترے حبیب کادیتا ہوں واسِطہ یا ربّ !
گناہ بے عدد اور جرم بھی ہیں لا تعداد معاف کردے نہ سہ پاؤں گا سزا یاربّ ! ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! حضرت مالِک بن دینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے اس خوبصُورت واقعہ میں ہمارے لئے سیکھنے کی 2باتیں ہیں :
( 1 ) : پہلے کے مسلمانوں کی روزے سے محبّت
( 1 ) : پہلے نمبر پر یہ دیکھئے ! کہ پہلے کے مسلمان روزوں سے کس قدر محبّت کیا کرتے تھے ، ماہِ رمضان کے عِلاوہ اور دِنوں میں بھی پُورے محلے میں رمضان جیسا سماں ہوتا تھا ، یہاں تک کہ ننھے بچے نے یہ سمجھ لیا کہ شاید دِن کے وقت کھانا ( یعنی نفل روزے نہ رکھنا ) غیر مسلموں کی پہچان ہے۔
افسوس ! اب حالات بالکل اُلٹ ہیں ، کتنے ایسے غافل ہیں جو بغیر شرعی مجبوری کے رمضان المبارک کے اَوّل تو فرض روزے نہیں رکھتے ، یہ کبیرہ گناہ ، حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ، پھر چوری پر سینہ زوری یوں کرتے ہیں کہ * روزہ داروں کے سامنے ہی