Malakul Maut ke Waqiaat

Book Name:Malakul Maut ke Waqiaat

ناممکن... ! ! یہ تو بالکل ناممکن بات ہے۔ پِھر میں اس کی رُوح قبض کر لیتا ہوں۔ ( [1] )  

دِلا غافِل نہ ہو یکدم یہ دُنیا چھوڑ جانا ہے                                    بغیچے چھوڑ کر خالی زمیں اندر سمانا ہے

تُو اپنی موت کو مت بُھول کر سامان چلنے کا                   زمیں کی خاک پر سونا ہے اینٹوں کا سرہانا ہے

عزیزا ! یاد کر جس دِن کہ عزرائیل آئیں گے                نہ جاوے کوئی تیرے سنگ اکیلا تُو نے جانا ہے

غُلامؔ اک دَم نہ کر غفلت ، حیاتی پر نہ ہو غَرَّہ                   خُدا کی یاد کر ہر دَم کہ جس نے کام آنا ہے

کون موت کو زیادہ یاد رکھتا ہے... ؟

اے عاشقانِ رسول ! اس عبرتناک روایت سے معلوم ہوا : ہم میں سے ہر ایک کی موت کا وقت مُقَرَّر ہے ، حضرت ملک الموت عَلَیْہ السَّلام ہر دَم ہماری جانِب تَوَجُّہ لگائے بیٹھے ہیں ، جب جس کا وقت آجائے ، پِھر ایک لمحے کی بھی مہلت نہیں دیتے ، فورًا اس کی رُوح قبض کر لیتے ہیں۔ آہ ! افسوس ! ہم اس حقیقت ( Reality )  کو جانتے بھی ہیں ، مانتے بھی ہیں مگر جانتے بوجھتے انجان بنتے ہیں ، غفلت میں پڑے رہتے ہیں ، یاد رکھئے ! ہم موت کو یاد کریں یا نہ کریں ، ہم نیک اَعْمال کر کے آخرت کی تیاری کریں یا نہ کریں ، موت بہر حال آئے گی اور آ کر ہی رہے گی ، حضرت ملک الموت عَلَیْہ السَّلام نے نہ پہلے کسی کو مہلت دی ہے ، نہ ہمیں دیں گے۔ لہٰذا عقل مند وہی ہے جو زِندگی ہی میں موت کو یاد رکھے اور اس کے لئے تیاری کرتا رہے۔ پارہ : 29 ، سورۂ ملک ، آیت : 2 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

الَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًاؕ     ( پارہ : 29 ، سورۂ ملک : 2 )

ترجمہ کنزُ العِرفان : وہ جس نے موت اور زندگی کو پیدا کیا تاکہ تمہاری آزمائش کرے کہ تم میں کون زیادہ اچھے عمل کرنے والا ہے۔


 

 



[1]...سُلْوَۃُ الْعَارِفِین ، باب ذکر ملک الموت ، جلد : 2 ، صفحہ : 212 - 215 ملتقطًا۔