Book Name:Malakul Maut ke Waqiaat
مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام کی طاقت
پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک نے حضرت ملک الموت عَلَیْہ السَّلام کو بےپناہ طاقتوں سے نوازا ہے۔ روایات میں ہے : ایک مرتبہ اللہ پاک کے نبی حضرت ابراہیم عَلَیْہ السَّلام نے حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام سے پوچھا : اے ملک الموت ! اگر زمین میں وباء ( Pandemic ) پھیلی ہو ، لوگ دھڑا دَھڑ مر رہے ہوں ، اس حالت میں ایک آدمی مغرب میں ہے ، ایک مشرق میں ہے ، اس وقت آپ کیاکرتے ہیں ( یعنی ان دونوں کی رُوح ایک ہی ساتھ کیسے قبض کرتے ہیں ) ؟ حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام نے عرض کیا : میں اللہ پاک کے حکم سے رُوْحوں کو بُلاتا ہوں تو وہ میری 2انگلیوں کے درمیان آجاتی ہیں۔ ( [1] )
ایک مرتبہ حضرت یعقوب عَلَیْہ السَّلام نے حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام سے پوچھا : کیا ہر جاندار کی رُوح آپ ہی قبض کرتے ہیں ؟ عرض کیا : جی ہاں۔ فرمایا : آپ تو اس وقت میرے پاس ہیں جبکہ لوگ پُوری دُنیا میں پھیلے ہوئے ہیں ؟ عرض کیا : اللہ پاک نے دُنیا میرے اختیار میں دے دی ہے ، یہ میرے لئے ایسے ہی ہے جیسے آپ کے سامنے ایک تھالی رکھ دی جائے تو آپ اس میں سے جو چاہیں اُٹھا لیتے ہیں ، ایسے ہی میں دُنیا میں جہاں سے جس کی رُوح نکالنا چاہوں نکال لیتا ہوں۔ ( [2] )
اللہ ! اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! اس سے معلوم ہوا؛ حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام حاضِر و ناظِر ہیں یعنی آپ جہاں بھی رہیں ، پُوری دُنیا کو ہر وقت اپنے سامنے دیکھتے ہیں۔ اس