Malakul Maut ke Waqiaat

Book Name:Malakul Maut ke Waqiaat

آئیں تو )  مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام کو دیکھنا ہی ہزار تلوار کے صدمے سے بڑھ کر ہے۔

گر ترے پیارے کا جلوہ نہ رہا پیشِ نظر                                         سختیاں نزع کی کیوں کر میں سہوں گا یارَبّ

نَزْع کے وَقْت مجھے جَلْوَہِ محبوب دکھا                                                 تیرا کیا جائے گا میں شاد مَروں گا یارَبّ ( [1] )

نَزْع کے دُشْوار و پُرخار لمحے

پیارے اسلامی بھائیو ! بات واقعی سچّی ( True / Real )  ہے ، نزع کے وقت ایک طرف تو صدمے ہزار ہوتے ہیں؛ دُنیا چُھوٹنے کا صدمہ ، ماں باپ ( Parents ) ، بہن بھائیوں ، عزیز رشتے داروں ( Relatives )  سے جُدائی کا صَدْمہ ، مستقبل  ( Future ) کے لئے سوچے گئے خواب ادھورے رہ جانے کا صدمہ ، پچھلے گُنَاہوں پر شرمندگی کا صدمہ ، ایسے بیسیوں صدمے آدمی کو گھیر لیتے ہیں ، اس کے ساتھ ہی اگر خدانخواستہ گُنَاہوں کی سزا بھی مِل گئی ، حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام سخت خوفناک صُورت میں تشریف لے آئے تو ذرا تَصَوُّر تو کیجئے ! اس وقت ہم پر کیا گزرے گی... ؟ حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام کا سامنا کیسے کر پائیں گے۔

لیکن افسوس ! بات یہاں بھی پُوری نہیں ہو جاتی ، اس کے ساتھ ساتھ نزع کی تکلیفیں بھی ہیں۔ حضرت امام حسن بصری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : غیبوں پر خبردار ، سرکارِ ذی وقار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے موت کی تکالیف اور اس کے حلق میں اٹک جانے کا ذِکْر کرتے ہوئے فرمایا : یہ تکلیف تلوار کے 300 وار کے برابر ہے۔ ( [2] )    ایک حدیثِ پاک میں ہے : آسان


 

 



[1]...وسائِلِ بخشش ،  صفحہ : 166۔

[2]... موسوعۃ امام ابن ابی الدنیا ، کتاب ذکرالموت ، الخوف من اللہ ، جلد : 5 ، صفحہ : 453 ، حدیث : 192۔