Book Name:Malakul Maut ke Waqiaat
آگ ( Fire ) کے شعلے اُٹھ رہے ہوتے ہیں ( 2 ) : دوسری شکل بالکل سیاہ ہے ( 3 ) : تیسری شکل بہت سخت اور ناپسندیدہ ( 4 ) : اور چوتھی شکل انتہائی چمکدار ( Shiny ) اور نورانی۔
جب کافِر کی رُوح قبض کرنی ہو تو حضرت مَلَک الموت عَلَیْہ السَّلام پہلی شکل میں آتے ہیں ، اس وقت آپ کے چہرے سے آگ کے شعلے اُٹھ رہے ہوتے ہیں ، جب کسی گمراہ ، بدمذہب کی رُوح قبض کرنی ہو تو انتہائی سیاہ چہرے کے ساتھ تشریف لاتے ہیں ، جب گُنَاہ گار کی رُوح قبض کرنی ہو تو بہت سخت اور ناپسندیدہ شکل میں آتے ہیں اور جب توبہ کرنے والے ( نیک لوگوں ) کی رُوح قبض کرنی ہو تو نُورانی چہرے کے ساتھ تشریف لاتے ہیں۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ان روایات سے معلوم ہوا؛ حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام ہر ایک کی رُوح ایک ہی انداز سے قبض نہیں فرماتے بلکہ فرد کے مُطَابق انداز بھی مختلف ( Different ) ہوتا ہے۔ نیک لوگوں کے پاس آنے کا انداز اور ہوتا ہے ، گنہگاروں کے پاس آنے کا انداز اور ہوتا ہے اور جب کسی کافِر کی رُوح قبض کرنی ہو تو انتہائی خوفناک طریقے سے کرتے ہیں۔ کاش ! جب ہماری رُوح نکلنے کا وقت آئے تو اللہ پاک کے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا جلوہ نصیب ہو جائے ، ایسا ہوا تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! رُوْح نکلنے میں آسانی مل جائے گی ، ورنہ اگر گُناہوں کی سزا مِل گئی اور ہمارے دِن رات کے گُناہوں کے سبب حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام خوفناک شکل و صُورت میں رُوح نکالنے تشریف لے آئے تو یقین مانیئے ! مُعَاملہ سخت دُشوار ہو جائے گا ، سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ( نزع کے وقت حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام اگر خوفناک صُورت میں تشریف لے