Book Name:Malakul Maut ke Waqiaat
قبض کرنے پر مُقرَّر ہیں اور اس میں ذَرَّہ برابر بھی کوتاہی نہیں کرتے ، جب جس کا آخری وقت آ جاتا ہے ، ایک لمحے کی بھی مہلت دئیے بغیر اس کی رُوح قبض کر لیتے ہیں۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
قُلْ یَتَوَفّٰىكُمْ مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِیْ وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ اِلٰى رَبِّكُمْ تُرْجَعُوْنَ۠(۱۱) ( پارہ : 21 ، سورۂ سجدہ : 11 )
ترجمہ کنزُ العِرفان : تم فرماؤ : تمہیں موت کا فرشتہ وفات دیتا ہے جو تم پر مقرر ہے پھر تم اپنے رب کی طرف واپس کئے جاؤ گے۔
عَلَّامہ قرطبی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : * حضرت عزرائیل ( یعنی ملک الموت عَلَیْہ السَّلام ) اتنے بڑے ہیں کہ آپ کا سَر آسمان میں اور پاؤں زمین پر ہیں * آپ کے بہت سارے مددگار فرشتے بھی ہیں ، جن کی تعداد اللہ پاک ہی بہتر جانتا ہے * روایات میں ہے : دوسرے فرشتوں پر آپ کا رُعب بیٹھا ہوا ہے ، یہاں تک کہ حامِلِیْنِ عرش ( یعنی عرشِ اعظم اُٹھانے والے فرشتے ) جب انہیں دیکھتے ہیں تو بہت خوف زدہ ہو جاتے ہیں ( [1] ) * حضرت ملکُ الموت عَلَیْہ السَّلام کی عمر بہت لمبی ہے ، حضرت محمد بن کعب قُرْظِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : سب سے آخر میں ( یعنی جب زمین و آسمان والی سب مخلوق یہاں تک کہ حضرت جبرائیل و میکائیل اور عرش اُٹھانے والے فرشتے بھی موت کا ذائقہ چکھ لَیْں گے ، اس وقت ) حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام کو موت آئے گی ، اللہ پاک انہیں فرمائے گا : یَامَلَکَ الْمَوْتِ مُتْ ! اے موت کے فرشتے ! تُو بھی مَر جا۔ یہ سُن کر حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہ السَّلام ایک زوردار چیخ ماریں گے اور وفات پا جائیں گے۔ ( [2] )