Tauheed Ke Dalail

Book Name:Tauheed Ke Dalail

* اور یہ بھی یاد رکھو کہ  اس عِبَادت کا فائدہ اللہ پاک کو نہیں ہو گا کہ وہ تو بےنیاز ہے بلکہ عِبَادت کا فائدہ تمہیں ہی ہو گا کہ تمہیں تقویٰ جیسی انمول دولت نصیب ہو جائے گی۔

اب یہ آیتِ کریمہ جو ہمارا آج کا موضوع ہے ، اس میں اللہ پاک کے ایک ہونے اور صِرْف اُسی ایک سچّے خُدا کے لائقِ عِبَادت ہونے کے چند مزید دلائل ذِکْر کئے گئے ہیں۔ چنانچہ ارشاد ہوتا ہے :

الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّ السَّمَآءَ بِنَآءً۪-وَّ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآءِ مَآءً فَاَخْرَ جَ بِهٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْۚ-فَلَا تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا وَّ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۲۲ ( پارہ : 1 ، البقرہ : 22 )

ترجمہ کنزُ العِرْفان : جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنایا اور اس نے آسمان سے پانی اتارا پھر اس پانی کے ذریعے تمہارے کھانے کے لئے کئی پھل پیدا کئے تو تم جان بوجھ کر اللہ کے شریک نہ بناؤ۔

یعنی اے لوگو ! ذرا غور تو کرو ! ایک اللہ پاک ، سچّا خُدا  *  حقیقی خُدا وہی تو ہے جس نے تمہیں بھی پیدا کیا  * تمہارے باپ داداؤں کو بھی پیدا کیا ، صِرْف اتنا ہی نہیں ، کرم بالائے کرم فرمایا  * احسان دَرْ احسان فرمایا کہ تمہارے جینے کے لئے قسم قسم کی نعمتیں بھی عطا فرمائیں *  وہی خُدا ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو بچھونا بنا دیا   * آسمان کو تمہارے لئے چھت بنا دیا  * اُسی نے بارش برسائی  * اسی نے زمین سے پھل ، پھول ، پودے ، سبزیاں وغیرہ اُگائیں ، یہ سب کچھ کس کے لئے ؟ صِرْف تمہارے لئے تاکہ تم زمین میں چلو ، پِھرو ، یہاں رہائش اختیار کرو ! پھل ، پھول ، پودوں وغیرہ سے توانائی حاصِل کرو !  * غرض کہ رَبِّ کائنات نے تمہیں ایک قطرے سے انسان بھی بنایا ، تمہیں زِندگی بھی بخشی  * پِھر زِندہ رہنے کے تمام اَسْباب بھی مہیا کر دئیے ! بھلا بتاؤ تو  کیا اللہ پاک کے عِلاوہ کوئی اور ہے جو