Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
محفلِ مِیْلاد کہتے ہیں۔ پتا چلا مِیْلاد منانا کوئی نئی بات نہیں بلکہ شروع ہی سے مسلمانوں کا طریقہ کار ہے۔
علامہ سہیلی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : شیطان 4 مرتبہ چِلّا کر رویا؛ ( 1 ) : جب ملعون ہوا ( یعنی بارگاہِ الٰہی سے دھتکارا گیا ) ( 2 ) : جب زمین پر اُترا ( 3 ) : سُوْرَۂِ فَاتِحَة نازِل ہونے کے وَقْت اور ( 4 ) : رسولِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وِلادتِ باسعادت کے وَقْت۔ ( [1] ) حضرت عِکرمہ رَضِیَ اللہ عنہ سے رِوَایت ہے : رَحْمَۃُ لِّلْعَالَمِیْن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وِلادت ہوئی تو شیطان نے کہا : رات ایک بچہ پیدا ہوا جو ہمارا کام بگاڑ دے گا۔ اس کے چیلے چمچے بولے : تم ابھی جاؤ اور اسے نقصان پہنچا کر اس کے کام میں رکاوٹ ڈال دو ! اس پر شیطان نے رسولِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے قریب ہونا چاہا تو اللہ پاک نے حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام کو بھیجا ، آپ نے اسے زور دار ٹھوکر لگائی جس سے یہ مقامِ عدن میں جا کر گرا۔ ( [2] )
عدن : مَکَّہ مُکَرَّمَہ سے ایک ماہ کی مسافت پر ( [3] ) بحر الہند کے ساحِل پر واقع ملکِ یمن کا ایک شہر ہے۔ ( [4] )
ہر مَلَک ہے شادماں ، خوش آج ہر اک حور ہے
ہاں ! مگر شیطان مع رفقا بڑا رنجور ہے ( [5] )