Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
* تمہارا دِل لینے اور مانگنے سے نہیں بھرتا ، ان کا دِل تم کو عطا فرمانے سے نہیں بھرتا ، وہ دینے کے حریص ہیں * اُن کی رحمتِ عامہ سارے جہانوں کے لئے ہے مگر خاص رحمت ہمیشہ دُنیا میں بھی ، قبر میں بھی ، حشر میں بھی مؤمنوں کے لئے ہے۔ ( [1] )
خالِقِ کل اے رَبّ عُلیٰ شکر ترا کیوں کر ہو ادا
ہم کو وہ محبوب دیا رُتبہ جس کا سب سے سوا
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ آمَنَّا بِرَسُوْلِ اللہ ( [2] )
تمام صِفَات لے کر دُنیا میں آئے
صُوفیائے کرام اس آیتِ کریمہ کے تحت فرماتے ہیں : اللہ پاک نے رُوحِ مصطفےٰ کو نورانی صُورت دے کر بھیجا * آپ کا سر مبارک برکت سے * مبارک آنکھیں حیا سے * کان شریف عزّت سے * زبان مبارک ذِکْر سے * ہونٹ مبارک تسبیح سے * چہرۂ پاک رضائے اِلٰہی سے * سینہ مُقَدَّس اِخْلاص سے * پاکیزہ دِل رحمت سے اور * ہاتھ مبارک سخاوت ( Generosity ) سے بنا کر ، یہ تمام صِفَات آپ کو دے کر دُنیا میں بھیجا۔ ( [3] )
لفظِ جَاءَ کی اِیْمان افروز وَضَاحت
پیارے اسلامی بھائیو ! جو آیتِ کریمہ ابھی ہم نے سُنی ، اس میں اللہ پاک نے لفظِ جَاءَ اِرشاد فرمایا ، اس میں بھی بڑی اِیْمان افروز نعت شریف ہے۔ الحاج مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : قرآنِ مجید میں عام لوگوں کی پیدائش کے ذِکْر کے لئے 2 لفظ استعمال ہوئے ہیں : ( 1 ) : خَلَق ( یعنی پیدا کرنا ، بنانا ) ( 2 ) : بَدَعَ ( ایجاد کرنا ) ۔ مگر حُضُورِ انور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم