Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
حسنؔ وِلادتِ سرکار سے ہوا روشن مرے خُدا کو بھی پیاری ہے بارہویں تاریخ ( [1] )
سرکار کی آمد ! مرحبا ! سردار کی آمد ! مرحبا !
اچھّے کی آمد ! مرحبا ! سچّے کی آمد ! مرحبا !
مختار کی آمد ! مرحبا ! غمخوار کی آمد ! مرحبا !
پارہ : 11 ، سورۂ تَوْبَہ ، آیت : 128 میں ارشاد ہوتا ہے :
لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ اَنْفُسِكُمْ عَزِیْزٌ عَلَیْهِ مَا عَنِتُّمْ حَرِیْصٌ عَلَیْكُمْ بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَءُوْفٌ رَّحِیْمٌ(۱۲۸)
( پارہ : 11 ، التوبۃ : 128 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : بیشک تمہارے پاس تم میں سے وہ عظیم رسول تشریف لے آئے جن پر تمہارا مشقت میں پڑنا بہت بھاری گزرتا ہے ، وہ تمہاری بھلائی کے نہایت چاہنے والے ، مسلمان پر بہت مہربان ، رحمت فرمانے والے ہیں۔
مشہور مفسر قرآن ، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : یہ آیتِ کریمہ حُضُورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی نعتِ پاک کا گنجینہ ( یعنی خزانہ ) ہے ، اس میں آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا میلاد ارشاد ہوا۔ اس میں ذرا غور فرمائیے ! پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا دُنیا میں آنا تو سب لوگ جانتے تھے ، پِھر جانی ہوئی چیز کو بیان کیوں کیا گیا ؟ اس لئے تاکہ اس سے آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وِلادَت کا ذِکْر ہو جائے۔
الحمد للہ ! پیارے آقا ، رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وِلادَت ، آپ کی عزّت و عظمت اور آپ کی بےمثل و بےمثال شان کا ذِکْر انبیائے کرام علیہم السَّلَام بھی کیا